نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ایران کو جواب نہ دینے کا کوئی آپشن نہیں تھا ایران کو جواب دینے کا کریڈٹ عسکری قیادت کو جاتا ہے۔
ایک انٹرویو میں نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ایران کے حملوں کے بعد صورتحال کو مانیٹر کیا جا رہا تھا دنیا دیکھ رہی تھی کہ پاکستان ایران کو کیا جواب دے گا ایران کو جواب بھارت کےلیے پیغام تھا بھارت کی طرف سے ایسا کچھ ہوا تو جواب دیا جائےگا۔
انہوں نے کہا کہ کوئی ہم پرحملے کرے اور ہم جواب نہ دیں توی ہ آپشن ہی نہیں ایران کاپاکستان کی حدودمیں کارروائی کافیصلہ غلط تھا ایران کا حملہ کرنا غلط تھا اس لیے پاکستان نےجواب دیا ایران کے حملےکو درست سمجھتے تو چپ کرکےبیٹھ جاتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ بارڈر کا کوئی مسئلہ نہیں ہے ایران نے تسلیم کیا مارے گئے لوگ غیرملکی تھے بتایا جائے غیرملکی لوگ ایران کی حدود میں کیا کر رہے تھے؟ بی ایل اے کا معاملہ ایران کےساتھ اٹھاتے رہیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایران کی نسبت پاکستان دہشت گردی سے زیادہ متاثر ہوا ہے افغانستان میں اس وقت نان فنکشنل ریاست ہے پاکستان کے شہریوں کے تحفظ کےلیے ہرآپشن استعمال کر سکتے ہیں۔