پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیف سلیکٹر محمد وسیم نے ٹیم کی سلیکشن سے متعلق کئی اہم حقائق سے پردہ اٹھادیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سابق چیف سلیکٹر محمد وسیم نے اے آر وائی کے اسپورٹس شو ’باؤنسر‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ’ چیف سلیکٹر کا کام ٹیم کو سلیکٹ کرنا ہے، کھلاڑی کو کھلانے کا فیصلہ کوچ اور کپتان کا ہوتا ہے‘۔
سابق چیف سلیکٹر محمد وسیم نے کہا کہ ’ میں نے سرفراز احمد کو ٹیسٹ ٹیم سے ڈراپ نہیں کیا، سعود شکیل کو پک کیا اسے کبھی بھی ڈراپ نہیں کیا، اب کپتان انہیں 2 سال بعد موقع دیں یا 3 سال بعد یہ میرا مسئلہ نہیں ہے۔
سابق چیف سلیکٹر نے کس کھلاڑی کو سلیکٹ نہیں کیا تھا جس پر بابر اعظم ناراض ہوئے؟ سابق چیف سلیکٹر محمد وسیم نے اہم حقائق بتادیئے #ARYNews pic.twitter.com/s9ZwS6Yjwy
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) January 29, 2024
انہوں نے کہا کہ مجھے کبھی بھی رمیز راجا نے کسی کھلاڑی کو سلیکٹ کرنے کا نہیں کہا، اگر کسی کی پرفارمنس نہیں ہوتی تو اسے سلیکٹ نہیں کرتا تھا، کسی بھی کھلاڑی کی سلیکشن اس کی پرفارمنس کو دیکھ کر ہی کیا جاتا ہے۔
سابق چیف سلیکٹر نے کہا کہ حکومت تبدیل ہوئی تو مجھے جانا پڑا، مجھے ای میل ملا کہ نئے بورڈ کی تشکیل دی جارہی ہے جس کے بعد میں نے یہ عہدہ چھوڑ دیا۔
انہوں نے کہا کہ ایک بیٹر کو سلیکٹ نہیں کیا تھا جس پر بابر اعظم ناراض ہوئے تھے تاہم محمد وسیم نے کھلاڑی کا نام نہیں بتایا، اس دروان ہمارے درمیان تھوڑی ٹینشن بڑھ گئی تھی لیکن معاملات ٹھیک ہوگئے تھے۔
سابق چیف سلیکٹر نے کہا کہ جب پہلی بار ٹیم سلیکٹ کیا تو انضمام الحق ناراض ہوگئے تھے، اس کی وجہ شاید امام الحق تھے، ان کی پرفارمنس اتنی اچھی نہیں تھی اس لیے امام کو سلیکٹ نہیں کیا تھا۔