پاکستانی شوبز انڈسٹری کی سینئر اداکارہ فریال گوہر نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں کم عمری میں نامعلوم شخص نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔
ایک پوڈکاسٹ کے دوران سینئر اداکارہ فریال گوہر نے بحری جہاز میں جنوبی افریقا کا سفر کرنے کی دردناک کہانی بیان کی جسے سن کر ہر کوئی حیران ہے۔
فریال گوہر نے بتایا کہ والدہ جنوبی افریقا سے تعلق رکھتی تھیں، جب میں 4 سال کی تھی تو ہم بحری جہاز پر ان کی فیملی سے ملنے جا رہے تھے، جہاز کا کیپٹن برطانوی تھا جسے میں بہت اچھی لگتی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ جہاز میں روزانہ 10 بجے بچوں کیلیے ڈائننگ ہال میں آئسکرین رکھی جاتی تھی جس کا ذائقہ مجھے آج بھی یاد ہے۔
’میرے لیے خصوصی طور پر آئسکرین کیپٹن کے ڈائننگ ہال میں رکھی جاتی تھی، ایک شخص کی ڈیوٹی لگائی گئی تھی جو مجھے روزانہ آئسکرین کھلانے کیلیے خصوصی ڈائننگ ہال میں لے آتا تھا۔ کیپٹن مجھے آئسکرین کھلا کر والدہ کے پاس بھیج دیتے تھے۔‘
فریال گوہر نے بتایا کہ ایک دن اچانک ڈیوٹی پر معمور شخص تبدیل ہوگیا، وہ مجھے آئسکرین کھلانے کے بعد والدہ کے پاس چھوڑنے نہیں آیا اور دوسری جگہ لے گیا جو میرے لیے انجان تھی۔
’وہ جگہ بحری جہاز کا اندرونی حصہ تھا جہاں انجن ہوتا ہے۔ وہ مجھے سیڑھیوں سے نیچے لے گیا جہاں اس نے مجھ سے جنسی زیادتی کرنے کی کوشش کی تھی۔‘ دردناک واقعہ بیان کرتے ہوئے فریال گوہر آبدیدہ ہوگئیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ میں اُس وقت سوچ رہی تھی کہ یہ جو کچھ ہو رہا ہے ٹھیک نہیں ہے، جانتی تھی میں اکیلی ہوں اور کوئی میری آواز نہیں سنے گا، نہیں معلوم میں وہاں سے کیسے بھاگ نکلی اور والدہ کے پاس پہنچی۔
’والدہ نے پوچھا آئسکرین کھا کر آگئی؟ میں نے جواب دیا کہ آج آئسکرین اچھی نہیں تھی۔ میں والدہ کو نہیں بتا سکی کہ میرے ساتھ کیا ہوا کیونکہ مجھے خود بھی معلوم نہیں تھا۔ والدہ نے کہا کہ میں کیپٹن کو کہوں گی کہ آئسکرین اچھی نہیں لگی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ والدہ سوچ بھی نہیں سکتی تھیں کہ میرے ساتھ کیا ہوا تھا، میری والدہ کو گزرے 20 سال ہوگئے، میں 64 سال کی ہوگئی اور اس بات کو 60 برس بیت گئے، آج کسی بچے کو کسی غیر شخص کے ساتھ دیکھتی ہوں تو گھبراہٹ سی ہوتی ہے۔