اتوار, فروری 23, 2025
اشتہار

این اے 119 لاہور: مریم نواز کے مد مقابل کون کون الیکشن لڑے گا؟

اشتہار

حیرت انگیز

الیکشن میں ایک ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا ہے، مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز دو حلقوں این اے 119 لاہور اور پی پی 159 سے میدان میں اتری ہیں۔

لاہور کے حلقے این اے 119 کا شمار لاہور کے بڑے حلقوں میں ہوتا ہے، یہ حلقہ پچھلی دو دہائیوں سے مسلم لیگ (ن) کا گڑھ بنا ہوا ہے، ماضی میں یہ حلقہ این اے 127 کے نام سے جانا جاتا تھا۔

لاہور کے حلقہ این اے 119 میں سخت مقابلہ دیکھنے کو ملے گا کیونکہ تین بار وزیر اعظم رہنے والی نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز پہلی بار پی ٹی آئی اسیر رہنما عباد فاروق کے بھائی شہزاد فاروق کو مضبوط امیدوار تصور کیا جارہا ہے۔

اس حلقے سے مریم نواز اور شہزاد فاروق کے علاوہ پیپلز پارٹی ،جماعت اسلامی ، مرکزی مسلم لیگ جمعیت علمائے اسلام اور ایم کیو ایم کی امیدواروں سمیت مجموعی طور پر19امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں۔

لاہور کے حلقہ این اے 119 کے امیدواروں کی فہرست

لاہور کے حلقہ این اے 119 میں پہلے پی ٹی آئی کی اسیر کارکن صنم جاوید میدان میں تھیں، تاہم وہ پی ٹی آئی کے ایک اور اسیر رہنما عباد فاروق کے بھائی شہزاد فاروق کے حق میں دست بردار ہو گئی۔

یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ کیا مریم نواز لاہور میں پی ٹی آئی اور پی پی پی کے رہنماؤں کو شکست دے کر قومی اور صوبائی اسمبلیوں کا حصہ بن پاتی ہیں۔

لاہور کے حلقے این اے 119 کی آبادی نو لاکھ 16 ہزار 577 ہے جبکہ کل رجسٹرڈ ووٹر کی تعداد چار لاکھ 92 ہزار 454 ہے۔

اس حلقے میں شامل اہم علاقوں میں سنگھ پورہ، چائنا سکیم، گجر پورہ، عالیہ ٹاؤن، محمود بوٹی، عثمان پورہ، داروغہ والا، ہربنس پورہ، اقبال پورہ شالیمار، باغبان پورہ اور چاہ بھنگیاں کالا برج وغیرہ شامل ہیں۔

2018 کے انتخابات میں اس حلقے سے مسلم لیگ نواز کے علی پرویز ملک ایک لاکھ 13 ہزار 273 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے جبکہ دوسرے نمبر پر تحریک انصاف کے جمشید اقبال چیمہ تھے، جنہوں نے 66 ہزار 861 ووٹ حاصل کیے تھے۔

دوسری جانب مریم نواز این اے 124 کے صوبائی حلقے پی پی 159 سے بھی الیکشن لڑ رہی ہیں، جہاں سے رانا مبشر اقبال مسلم لیگ (ن) کے امیدوار ہیں، سید عمر شریف بخاری پیپلز پارٹی کے امیدوار ہیں جبکہ پی ٹی آئی نے مہر شرافت علی کو میدان میں اتارا ہے۔

انتخابات 2018 میں مریم کو ایک قومی اسمبلی اور ایک پنجاب اسمبلی کی نشست کے لیے پارٹی ٹکٹ دیا گیا تھا۔ لیکن انتخابات سے پہلے، مریم نواز ، نواز شریف اور ان کے شوہر کو ایون فیلڈ ریفرنس میں مجرم قرار دیا گیا تھا۔

مریم نواز کو سات سال قید کی سزا سناتے ہوئے الیکشن لڑنے کے لیے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں