واشنگٹن : سابق امریکی سینیٹر براؤن بیک نے بھارت میں مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا بھارت اقلیتوں کیلئے خطرناک ملک بنتا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق امریکی سینیٹراورمذہبی آزادی کے علمبردار سیم براؤن بیک نے انٹرویو میں بھارت میں مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں پرتشویش کا اظہار کیا، سیم براؤن بیک ٹرمپ انتظامیہ میں مذہبی آزادی کےسفیربھی رہ چکےہیں۔
براؤن بیک نے کہا کہ بھارت میں100سے زائد گرجا گھروں کوجلادیاگیاہے اور مودی حکومت کہتی ہےکہ یہ نفرت پرمبنی واقعہ نہیں، نفرت کے واقعات نہیں تو اقلیتوں کے ہوٹل کیوں جلائے گئے۔
ریپبلکن ممبر کا کہنا تھا کہ بھارت میں مسلمانوں کاقتل عام کیاجارہاہے، بھارت میں ہندوتواپروان چڑھ رہاہے اور بھارت اقلیتوں کیلئےخطرناک ملک بنتاجارہاہے۔
سیم براؤن بیک نے مزید کہا کہ مذہبی آزادی کامعاملہ بھارت کیلئےسیاہ داغ بن چکاہے، دنیا کی بڑی جمہوریت امریکی کمشنرزتک کوویزےنہیں دیتی۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت بھارت سےمتعلق مفادات کازیادہ سوچ رہی ہے، امریکاسوچتاہےبھارت کوچین کےمقابلےمیں مضبوط کرناہے، بھارت بھی کہتا ہے چین کےمقابلے امریکا کو ان کی ضرورت ہے۔
ریپبلکن ممبر نے کہا کہ ہمیں اپنی اقدارکیلئےکھڑارہنا پڑے گا، بھارت کیخلاف فیصلےنہ کرنےسےامریکاکی ساکھ متاثرہورہی ہے۔