اسلام آباد : الیکشن 2024 کو پاکستان کی تاریخ کے مہنگے ترین انتخابات قرار دیا جارہا ہے، انتخابات کیلئے 42 ارب روپے کا بجٹ رکھا گیا، جو 2018 کے مقابلے میں چھبیس گنا زیادہ مہنگے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق 2024 کے عام انتخابات میں فیصلے کی گھڑی قریب آگئی ہے، اس الیکشن میں انتخابی مہم کے دوران جہاں سیاسی جماعتیں خوب سرگرم نظرآئیں وہیں اس الیکشن میں ماضی کے کچھ ریکارڈ ٹوٹے ہیں اور کچھ نئے ریکارڈ بنے ہیں۔
آٹھ فروری دوہزار چوبیس کے عام انتخابات پچھلے تمام انتخابات کے مقابلے میں منفرد اہمیت کے حامل ہیں، اس بار عام انتخابات کیلئے بیالیس ارب روپے کا بجٹ رکھا گیا، جو انتخابات ملکی تاریخ کے مہنگے ترین اور دوہزارآٹھ کے انتخابات کے مقابلے میں چھبیس گنا زیادہ مہنگے ہیں۔
یہ اخراجات صوبائی حکومتوں کی جانب سے سیکیورٹی اور دیگر انتظامات پر خرچ کیے گئے بجٹ کے علاوہ ہیں۔
الیکشن کمیشن نے اس بار عام انتخابات کیلئے چھبیس کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپے ہیں جو گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں چار کروڑ زیادہ ہیں۔
آٹھ فروری دوہزار چوبیس کے عام انتخابات میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد ملک کی کل آبادی کا پچاس فیصد سے زائد ہے اور الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق دوہزار اٹھارہ سے اب تک پاکستان میں ایک کروڑ پچیس لاکھ خواتین سمیت دو کروڑ پچیس لاکھ ووٹرز کا اضافہ ہوا ہے، اس اضافے سے دوہزارچوبیس میں رجسٹرڈ ووٹرز کی کل تعداد بارہ کروڑ پچیاسی لاکھ پچیاسی ہزار سات سو ساٹھ ہو گئی ہے۔
عالمی سطح پر پاکستان کے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد دنیا بھر میں بھارت، انڈونیشیا، امریکا اور برازیل کے بعد پانچویں نمبر پر پہنچ گئی ہے۔
سال 2018 میں گیارہ اعشاریہ آٹھ فیصد پر موجود صنفی فرق دوہزار چوبیس میں کم ہو کر سات اعشاریہ سات فیصد رہ گیا ہے، ووٹرز کی فہرست میں شامل دو کروڑ پچیس لاکھ نئے ووٹرز میں ایک کروڑ پچیس لاکھ خواتین اور ایک کروڑ مرد شامل ہی