شکاگو میں ڈاکوؤں کے حملے میں زخمی ہونے والے بھارتی نوجوان طالب علم سید ظاہر علی کی اہلیہ فاطمہ رضوی نے حکومت سے اپیل کر دی۔
فاطمہ رضوی نے ایک میڈیا چینل سے گفتگو میں بتایا کہ سید ظاہر علی کو ڈاکوؤں نے اُس وقت نشانہ بنایا جب وہ 4 فروری کی شب تقریباً ڈیڑھ بجے گھر جا رہے تھے۔
متاثرہ نوجوان کی اہلیہ کے مطابق ڈاکوؤں نے سید ظاہر علی کو بندوق کی نوک پر لوٹنے کی کوشش کی اور بُری طرح زخمی کیا۔
فاطمہ رضوی نے بھارتی حکومت سے اپیل کی کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ان کے شوہر کا امریکا میں مناسب علاج ہو سکے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کی طرف سے ابھی تک مجھ سے رابطہ نہیں کیا گیا۔
VIDEO | "On February 4, he was returning to his house after having dinner when four people attacked him. I was informed about this incident the next day. I spoke to him yesterday afternoon, he is not mentally stable. I urge the government of India to help him medically and… pic.twitter.com/ZsTzr3uNlb
— Press Trust of India (@PTI_News) February 7, 2024
انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ان کے شوہر کو امریکا میں طبی و قانونی مدد ملے۔ فاطمہ رضوی نے درخواست کی کہ انہیں ویزا دیا جائے تاکہ وہ خود شکاگو پہنچ کر شوہر کا علاج کروا سکیں۔
دوسری جانب، شکاگو میں بھارتی قونصل خانے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں بتایا کہ وہ متاثرہ نوجوان اور ان کی فیملی کے ساتھ رابطے میں ہیں۔