21.3 C
Dublin
منگل, مئی 21, 2024
اشتہار

پرنس ہیری کا شاہی محل کا ہنگامی دورہ، کیا بھائی ولیمز کے ساتھ اختلافات ختم ہو جائیں‌ گے؟

اشتہار

حیرت انگیز

لندن: پرنس ہیری نے منگل کو شاہی محل کا ہنگامی دورہ کیا، جہاں انھوں نے اپنے بیمار والد کنگ چارلس سوم کی عیادت کی، اور ایک دن گزار کر واپس امریکا کے لیے روانہ ہو گئے۔

برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق شہزادہ ہیری نے بیمار والد کنگ چارلس سے 45 منٹ کی ملاقات کے بعد برطانیہ چھوڑ دیا ہے، جس سے ان کے بھائی شہزادہ ولیم کے ساتھ مفاہمت کی آخری امید بھی ختم ہو گئی ہے، شاہی نگراں ان دو باہم متصادم بھائیوں کے درمیان صلح کی امید کر رہے تھے۔

فاکس نیوز ڈیجیٹل کے مطابق کنگ چارلس III کے کینسر کی تشخیص کی خبر نظر عام پر آنے کے چند گھنٹے بعد ہی ان کا چھوٹا بیٹا ڈیوک آف سسیکس شہزادہ ہیری ان کی عیادت کے لیے بادشاہ کی رہائش گاہ کلیرنس ہاؤس پہنچا، جب کہ ان کی اہلیہ میگھن مارکل اپنے دو بچوں پرنس آرچی اور شہزادی للی بٹ کے ساتھ کیلیفورنیا ہی میں رہ گئی تھیں۔

- Advertisement -

شاہ چارلس کی غیر موجودگی میں شاہی فرائض کون ادا کرے گا؟

’’دی کنگ‘‘ کے مصنف کرسٹوفر اینڈرسن نے فاکس نیوز ڈیجیٹل کو بتایا کہ اب ہیری اور ان کے بھائی پرنس ولیم کے لیے اپنے والد کی خاطر اپنے اختلافات کو ایک طرف رکھنے کا وقت آ گیا ہے۔ انھوں نے کہا کبھی کبھی اس طرح کا بحران سامنے آتا ہے جب خاندان کو اکٹھے ہونا ہی پڑتا ہے، اور شاہی خاندان کو اکھٹے ہونے کے لیے ان کے والد کی صحت کا بحران درپیش ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہی وہ لمحہ ہے جب ہیری اور شاہی خاندان کے باقی افراد کے درمیان خلیج کو ختم کرنے کے لیے حقیقی پیش رفت کی جا سکتی ہے۔

شاہی ماہر ایان پیلہم ٹرنر نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ہیری اپنے والد اور بھائی کے ساتھ ’’پل بنانے کی کوشش کریں گے۔‘‘ ان کا خیال ہے کہ شہزادہ چارلس اپنے بھائی ہیری کی واپسی چاہتے ہیں۔ تاہم برطانوی شاہی ماہر ہیلری فورڈ وچ نے فاکس نیوز ڈیجیٹل کو دعویٰ کرتے ہوئے بتایا کہ ’’ولیم اپنے بھائی ہیری سے نہیں مل رہے ہیں، حالاں کہ ہیری ملنا چاہیں گے۔‘‘

فورڈ وچ نے کہا ’’کم از کم کنگ چارلس سے مفاہمت ممکن ہے، کیوں کہ وہ ایک پیار کرنے والا باپ ہے لیکن ولیم کامعاملہ بالکل الگ ہے، ولیم یقینی طور پر اپنی ذمہ داری کو ہر چیز سے بالاتر رکھے گا، تاج ان کی ترجیح ہے، جس کی تاریخ ایک ہزار سال سے زائد عرصے چلی آ رہی ہے۔‘‘

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں