بجلی مزید مہنگی ہوگی یا نہیں نیپرا نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کر لیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق بجلی کمپنیوں کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی مہنگی کرنے اور صارفین سے 84 ارب روپے وصول کرنے کی درخواست پر نیپرا نے سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نیپرا اعداد وشمار کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ جاری کرے گا۔
نیپرا نے سماعت کرتے ہوئے اوور بلنگ کے معاملے پر بجلی کمپنیوں کے جوابات کو غیر تسلی بخش قرار دیا اور بجلی کمپنیوں کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ چند روز میں بجلی کمپنیوں کو شوکاز نوٹس جاری کریں گے۔
واضح رہے کہ بجلی کمپنیوں نے صارفین سے 84 ارب روپے وصول کرنے کی درخواست کی ہے۔
نیپرا حکام نے کہا کہ اس سہ ماہی میں بجلی کی کھپت 12 سے 13 فیصد کم ہوئی ہے جب کہ ممبر نیپرا نے کہا کہ نہ تو سی ای او سی پی پی اے آئے ہیں اور نہ ہی پاور ڈویژن کی طرف سے کوئی آیا ہے۔
ممبر نیپرا رفیق شیخ نے سوال اٹھایا کہ جن بجلی کمپنیوں میں صنعتیں نہیں ہیں وہاں بجلی کی کھپت کیوں کم ہوئی؟ بجلی کمپنیوں میں لوڈشیڈنگ ہو رہی اور صارفین کیپسٹی پیمنٹس بھی ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کمپنیاں نئے کنکشنز دینے میں دلچسپی ہی نہیں لے رہیں، ملک بھر میں 1100 میگا واٹ کے کنکشنز زیر التوا ہیں لیکن کمپنیان کسی کو نئے کنکشنز دینے کو تیار نہیں ہیں۔
اس موقع پر چیئرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ بجلی کمپنیوں کی جانب سے سوالات کے جواب نہ ملنے پر مایوسی ہوئی ہے۔ کمپنیوں کی آسانی کے لیے آن لائن سماعت کی سہولت فراہم کی تھی مگر بجلی کمپنیوں کے سی ای اوز آن لائن بھی موجود نہیں ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ اگلی سماعت پر بجلی کمپنیوں کے سی ای اوز خود نیپرا سماعت میں آئیں۔ سی ای او کی عدم موجودگی میں جو افسر نیپرا سماعت میں آئے وہ ہمارے سوالات کے جوابات دینے کی تیاری کر کے آئے۔