13 C
Dublin
اتوار, مئی 12, 2024
اشتہار

بہترین ذہانت کیلئے طلباء و طالبات 5 باتوں پر لازمی عمل کریں

اشتہار

حیرت انگیز

طلبہ و طالبات کے لیے اپنی ذہنی صحت اور یادداشت کو تیز رکھنا بہت زیادہ ضروری ہوتا ہے جس کیلئے وہ ہر ممکن کوشش بھی کرتے ہیں۔

طلباء اپنی یادداشت کو کیسے بہتر بنا سکتے ہیں یا ایسی غذاؤں کا استعمال اور کون سی ایسی باتیں ہیں جن پر عمل کرکے ان کو مطالعے میں آسانی میسر ہو سکتی ہے۔

اس حوالے سے لاہور کے ڈاکٹر خالد جمیل اختر نے ایک انٹرویو میں اپنے قیمتی مشوروں سے آگاہ کیا اور ذہانت کے مسائل سے متعلق مختلف وجوہات بھی بیان کیں۔

- Advertisement -

امتحانات ذہانت کے نہیں یاد داشت کے ہوتے ہیں :

انہوں نے کہا کہ پہلے یہ تصور کیا جاتا تھا کہ یادداشت دماغ کے ایک حصے میں ہوتی ہے لیکن ایسا نہیں ہے یہ دماغ کے ہر حصے میں ہوتی ہے اور بنیادی طور پر تعلیمی اداروں میں ہونے والے امتحانات ذہانت کے نہیں بلکہ یادداشت کے امتحانات ہوتے ہیں۔

ایک وقت میں صرف 07 معلومات :

طلباء ایک بات ذہن نشین کرلیں کہ مطالعے کرتے ہوئے آپ ایک وقت میں 07 سے زیادہ معلومات یاد نہیں رکھ سکتے، اس کی مثال ٹیلی فون نمبرز ہیں جن کی تعداد بھی سات ہوتی ہے۔ اس لیے اگر آپ سات پیرا گراف پڑھیں گے تو وہ آپ ان کو بہتر طریقے سے یاد رکھ سکیں گے۔

جو پڑھا ہے اسے کچھ دیر بعد دہرائیں :

انہوں نے کہا کہ اگر 50 منٹ کے بعد ان پیرا گراف کو دہرا لیا جائے تو وہ اچھی طرح ذہن نشین ہوجاتے ہیں۔ اس کی مثال ایسے لے لیں کہ بعض اشتہارات ٹی وی پر کچھ منٹوں کے وقفے سے بار بار دکھائے جاتے ہیں اس کی وجہ یہی ہوتی ہے کہ دیکھنے والے کے ذہن میں یہ اشتہار اپنی جگہ بنالے۔

45 منٹ سے زیادہ نہ پڑھیں :

ڈاکٹر خالد جمیل اختر نے بتایا کہ طلباء ایک وقت میں 45 منٹ سے زیادہ نہ پڑھا کریں، اس کی وجہ یہ ہے کہ پڑھتے وقت ہمارا ذہن نہیں تھکتا بلکہ ہماری گردن، کندھوں اور آنکھوں کے پٹھے تھک جاتے ہیں، ان کو آرام دینے کیلئے کچھ دیر کیلئے پڑھائی چھوڑ دیں۔

پڑھتے ہوئے میٹھی چیز کھانا کیوں ضروری ہے؟

انہوں نے بتایا کہ ہمارا دماغ گلوکوز سے توانائی حاصل کرتا ہے لہٰذا طلباء طالبات خصوصاً درمیانی عمر کے لڑکے لڑکیاں پڑھائی کرتے وقت کوئی میٹھی چیز کھالیا کریں، یہ بہت بہترین طریقہ ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں