ملک میں کرکٹ کا سب سے بڑا ایونٹ پی ایس ایل سرکاری ٹی وی پر نہیں دکھایا جارہا، پی ٹی وی نے اے آر وائی کی جانب سے بار بار کیریج معاہدے کی پیشکش ٹھکرادی۔
سیکرٹری اطلاعات شاہیرہ شاہد کی جانب سے ملبہ سب سے بڑی بولی دینے والے اے آر وائی پر ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے، انہوں نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن اور براڈ کاسٹ کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔
پی ٹی وی کی جانب سےایک اعلیٰ سطح کی ٹیم نےمشترکہ طور پرٹی وی رائٹس بانٹنے کے لیے اےآروائی سے رابطہ کیا، پی ٹی وی نے اےا ٓر وائی کو ٹی وی رائٹس کی کل رقم کا تقریبا چالیس فیصد حصہ ادا کرنے کی پیش کش کی اگر اےآروائی یہ پیش کش قبول کرلیتا تو اسے بھاری نقصان پہنچتا۔
اے آر وائی نے اس کے برعکس کیریج رائٹس کی پیش کش کی، اس پیش کش کےمطابق ناصرف پی ٹی وی ساڑھے سولہ کروڑ روپے کماتا بلکہ بلامعاوضہ پی ایس ایل کے میچ دکھا کر اپنے ناظرین میں بھی اضافہ کرلیتا۔
پی ٹی وی کی ٹیم نے یہ پیش کش زبانی طورپر قبول کرلی، اور اے آروائی نے یہ پیش کش بذریعہ ای میل پی ٹی وی کو ارسال کردی لیکن معاہدہ پی ٹی وی کی جانب سے تاخیرکا شکار رہا ،اےآروائی کے مسلسل رابطوں کے باوجود پی ٹی وی نےکوئی حتمی جواب نہیں دیا، اس دوران اے آروائی ایڈورٹائزنگ فروخت کے لیے مارکیٹ نہ جاسکا جس کی وجہ سے اے آر وائی کوبھاری نقصان کاسامنا کرنا پڑا۔
چند دن بعد پی ٹی وی کی ٹیم نے اے آر وائی سے معذرت کرلی اور کہا کہ پی ٹی وی کے بورڈ نےاس ڈیل کی اجازت نہیں دی، اس کے بعد پی ٹی وی نے ایک بار پھر اے آر وائی کو رائٹس کی کل رقم کا تقریباً چالیس فیصد حصہ ادا کرنے کی پیش کش کی۔
پی ٹی وی کے اس غیرپیشہ ورانہ رویے کو دیکھتے ہوئے اورمزید نقصان سے بچنے کے لیے اے آر وائی نے مجبوراً ایک اورنجی چینل سے معاہدہ کیا،چند دن بعد پی ٹی وی نے رائٹس کی کل رقم کا پچاس فیصد حصہ ادا کرنے کی پیش کش کی۔
پی ایس ایل رائٹس، پی ٹی وی کا غیر ذمہ دارانہ رویہ، اے آر وائی کی سود مند پیشکش بھی ٹھکرا دی گئی تھی#ARYNews #PSL9 pic.twitter.com/ds4kDWoeQG
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) February 20, 2024
اےآروائی نےپی ٹی وی کو متعدد بار بتایا کہ ایسی ڈیل سےاےآروائی کابھاری نقصان ہوگا اور اےآروائی کیرج معاہدے کے ذریعےالٹا پی ٹی وی کوپیسےدینےکی پیش کش کرتا رہا ،پی ٹی وی نےاس پیش کش کوبھی قبول نہیں کیا جس کی وجہ سےپی ایس ایل 2024 کےمیچ پی ٹی وی پرنہیں دکھائےجا رہے۔
سیکرٹری اطلاعات شاہیرہ شاہدکی جانب سےسےاب قائمہ کمیٹی میں کہا گیا ہے کہ پی ایس ایل بولی نہ ملنے کے باعث پی ٹی وی کو اربوں کا نقصان ہورہا ہے، صدر مملکت کا فیصلہ ہے کہ کوئی بھی اسپورٹس کا ایونٹ سرکاری ٹی وی پر دکھایا جائے گا، سیکرٹری اطلاعات نے کمیٹی کو یہ نہیں بتایا کہ اےآر وائی بار بارکہتا رہا کہ آپ ہم سے پیسے بھی لے لیں اور پی ٹی وی پر پی ایس ایل بھی دکھائیں، لیکن پی ٹی وی زبانی معاہدہ کرنےکے بعد اس سے پھر گیا۔
واضح رہے کہ اےآروائی نے 9 جنوری کوچھے اعشاریہ تین بلین کی خطیر رقم میں دو سال کے لیے پی ایس ایل کے ٹی وی رائٹس جیتے، اگلے روز دس جنوری کو پی سی بی کی جانب سے پریس ریلیز کے ذریعےاس کا باقاعدہ اعلان کیا گیا تھا۔