لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا کہنا ہے کہ عام انتخابات میں جیتنے والے امیدوار ہارنے والوں سے زیادہ پریشان ہیں۔
سراج الحق نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سلیکٹڈ اور امپورٹڈ سے ڈیفیکٹڈ وزیر اعظم کی تشکیل کا سفر جاری ہے، 65 فیصد آبادی کو ناامیدی کے اندھیروں سے نکالیں گے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ سویلین بالادستی قائم کرنا ہوگی، عوام کے فیصلوں کا احترام کیا جائے۔
گزشتہ روز سراج الحق نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ 2024 کا الیکشن 2018 کا فیز ٹو ٹھاجو بھی حکومت بنی چل نہیں سکے گی، نتائج میں تبدیلی اور دھاندلی سے مزید انتشار پھیلے گا۔
متعلقہ: الیکشن جعلی ہیں جو حکومت بنے گی وہ بھی جعلی ہوگی، سراج الحق
ان کا کہنا تھا کہ انتخابات میں قومی خزانے کا نہ صرف 50 ارب روپے ضائع کیا گیا بلکہ قوم کے آئندہ 5 سال بھی ضائع کر دیے گئے، معاشی اور سیاسی استحکام کی امیدیں بکھر گئیں۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ہمارا مینڈیٹ چوری ہوا دھاندلی پر خاموش نہیں رہیں گے، دھاندلی بے نقاب کرنے کیلیے آئینی و جمہوری راستے اختیار کریں گے۔
سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ سیاست پر مفاد پرستوں اور وڈیروں کا قبضہ ہے، سیاست ٹھیک نہ ہوئی تو ریاست بھی ٹھیک نہیں ہو سکتی۔
دوسری جانب جماعت اسلامی نے 25 فروری کو آل پارٹیز کانفرنس طلب کر رکھی ہے جس میں شرکت کیلیے تمام جماعتوں کو باضابطہ دعوت نامہ بھیج دیا گیا۔