اتوار, نومبر 3, 2024
اشتہار

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور پی ایف یو جے کی چیف جسٹس کیخلاف مہم کی مذمت

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور پی ایف یو جے کی چیف جسٹس کیخلاف مہم کی مذمت کردی اور مطالبہ کیا کہ سوشل میڈیا مہم سے ذاتی مفادات حاصل کرنیوالوں کوکٹہرے میں لایا جائے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ بار کی جانب سے اعلامیہ میں چیف جسٹس کے حالیہ فیصلے کی تشریح سے متعلق بلاجواز تنقید اور مہم کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ زیربحث فیصلہ مکمل آئین کی دفعات،متعلقہ قوانین اور اسلامی احکامات سے ہم آہنگ ہے۔

سپریم کورٹ بار کا کہنا تھا کہ آئینی دفعات،قوانین،اسلامی قوانین کی روشنی میں فیصلے پر غور کیےبغیرالزامات لگانا اشتعال انگیزہے، کسی بھی سیاسی ایجنڈےکوانصاف،مذہبی رواداری کےاصولوں کو زیر کرنے کی اجازت نہ دیں۔

- Advertisement -

اعلامیے میں کہا گیا کہ سیکیورٹی اداروں کافرض ہےجوعدلیہ کو بدنام کررہےان کیخلاف سخت کارروائی کریں، کوئی کسی کیخلاف ایسے بدنیتی پر مبنی الزامات لگانے کی جرات نہ کرے۔

دوسری جانب پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف بدنیتی پرمبنی مہم کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اقلیتوں کےحقوق کی بات کرنےپرچیف جسٹس کیخلاف مہم چلاناتشویشناک ہے۔

صدرپی ایف یوجے افضل بٹ کا کہنا تھا کہ جسٹس نے آئین کاحوالہ دیا جواقلیتوں سمیت تمام پاکستانیوں کےحقوق کامحافظ ہے، سپریم کورٹ کوآئین کی تشریح کااختیار آئین کےتحت ہی حاصل ہے۔

سیکرٹری جنرل پی ایف یو جے ارشدانصاری نے کہا کہ آئینی تشریح کومذہبی منافرت اور جج کیخلاف پروپیگنڈےکیلئےاستعمال کرناقابل مذمت ہے، عدالتی فیصلےکوبدنیتی کیساتھ توڑمروڑ کر پیش کرنیوالوں سےسختی سےنمٹاجائے۔

افضل بٹ نے مزید کہا کہ فیصلےسےذاتی مفادات حاصل کرنیوالوں کوکٹہرے میں لایا جائے، پروپیگنڈے کو فوری روکےاورکرداروں کوقانون کے کٹہرے میں لائے۔

ان کا کہنا تھا کہ افسوس ہے کچھ سیاستدان اور سوشل میڈیاچیف جسٹس کونشانہ بنانےکی مہم کاحصہ بن رہےہیں، ایسی سوشل میڈیا مہم سے فائدہ اٹھانے والے سیاستدان خود بھی اس کا نشانہ بن سکتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں