بدھ, دسمبر 25, 2024
اشتہار

پی ایس ایل: پشاور زلمی کی شکست کی بڑی وجہ کیا تھی؟ کامران اکمل کا انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

پی ایس ایل 9 کے گزشتہ روز کھیلے گئے اہم میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے فتح حاصل کی پشاور زلمی کی شکست کیوں ہوئی کامران اکمل نے اہم انکشاف کر دیا۔

پاکستان سپر لیگ 9 کے سنسنی خیز مقابلے جاری اور ٹیموں میں پلے آف مرحلے تک رسائی کی جنگ تیز ہو گئی ہے۔ گزشتہ روز پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں میزبان ٹیم اسلام آباد یونائیٹد نے پشاور زلمی 29 رنز سے شکست دے دی۔

اسلام آباد یونائیٹڈ نے پہلے کھیلتے ہوئے زلمی کو جیت کے لیے 197 رنز کا ہدف دیا۔ پشاور کی آدھی ٹیم بشمول کپتان بابر اعظم کے پویلین لوٹ چکی تھی تاہم اس مرحلے پر عامر جمال نے 49 گیندوں پر 87 رنز کی جارحانہ اننگ کھیل کر جیت کی امیدوں کو برقرار رکھا مگر ان کے آؤٹ ہوتے ہی بازی بھی پشاور زلمی کے ہاتھ سے نکل گئی۔

- Advertisement -

تاہم سابق قومی وکٹ کیپر بلے باز کامران اکمل میچ کا ٹرننگ پوائنٹ اور شکست کی وجہ کپتان بابر اعظم کا آؤٹ ہونا بتاتے ہیں۔ رواں پی ایس ایل کے تاحال ٹاپ اسکورر زلمی کپتان اس میچ میں کھاتہ کھولے بغیر ہی رن آؤٹ ہو گئے۔

کامران اکمل نے اے آر وائی نیوز کے اسپورٹس پروگرام ہرلمحہ پرجوش میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ شاداب خان نے کل لاجواب اور کپتان اننگ کھیلی جب کہ آخری نمبروں پر اعظم خان نے پاور ہٹنگ کرکے اسلام آباد کو میچ میں لایا۔

تاہم کامران خان کا کہنا تھا کہ پشاور یہ میچ جیت سکتا تھا اگر بابر اعظم رن آؤٹ نہ ہوتے کیونکہ اس وکٹ پر نیا بال باؤنس بھی ہو رہا تھا اور سوئنگ بھی اور ایسی وکٹ پر صرف بابر ہی کھیل سکتا تھا۔

کامران اکمل نے مشورہ دیا کہ جتنی اچھی زلمی کی بیٹنگ ہیں اتنی ہی اچھی اگر یہ بولنگ کرلیں اور ٹشن بازی چھوڑ کر کرکٹ پر فوکس کریں تاکہ میچ جیتیں۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے کہا کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے بھی ابتدائی دو کھلاڑی جلد آؤٹ ہو گئے تھے۔ اس کے بعد شاداب اور آغا سلمان نے سست مگر مضبوط پارٹنر شپ کے ذریعے جیت کی بنیاد رکھی اور پھر شاداب نے آخر میں جارحانہ بیٹنگ کرکے کپتان اننگ کھیلی۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by ARY News (@arynewstv)

ان کا کہنا تھا کہ ایک موقع پر جب عامر جمال بولرز کی دھلائی کر رہا تھا تو ایسا لگ رہا تھا کہ زلمی یہ میچ جیت جائیں گے پھر اس کے آؤٹ ہوتے ہی کھیل ہی ختم ہو گیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں