حماس کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے لیے مذاکرات جاری ہیں لیکن گیند اسرائیل کے کورٹ میں ہے۔
غزہ میں جنگ بندی پر مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ہونے والے تین روزہ مذاکرات بغیر کسی پیش رفت کے ختم ہو گئے۔
یہ مذاکرات مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان کے آغاز سے ایک ہفتہ سے بھی کم عرصہ قبل بےنتیجہ ختم ہوئے ہیں۔
حماس کے ترجمان جہاد طحہ نے کہا کہ مذاکرات جاری ہیں لیکن گیند اسرائیل کے کورٹ میں ہے۔ انہوں نے خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ اسرائیل نے حماس کے شمالی غزہ سے فرار ہونے والے لوگوں کو واپس جانے کی اجازت دینے اور جنگ بندی اور مکمل انخلاء کی ضمانت کے مطالبات سے انکار کر دیا ہے۔
طحہ نے کہا حماس کی تجاویز اور اقدامات جنگ بندی، انخلاء، بے گھر ہونے والوں کی واپسی، امدادی قافلوں کے داخلے اور تعمیر نو کے مطالبات کے مطابق ہیں۔
دو مصری عہدیداروں نے اے پی کو بتایا کہ حماس نے ایک تجویز پیش کی جس پر ثالث کار آنے والے دنوں میں اسرائیل کے ساتھ بات چیت کریں گے۔
حماس کے ذرائع نے الجزیرہ عربی کو بتایا کہ اس گروپ کا مقصد غزہ میں قید بعض اسرائیلی اور غیر ملکی قیدیوں کی رہائی کے بدلے جنگ بندی اور انسانی امداد کے لیے بغیر کسی پابندی کے داخل ہونا ہے۔