وزیراعظم نے پی آئی اے کی نجکاری پر عملدرآمد کے لیے حتمی شیڈول طلب کرلیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ لاپراوہی برداشت نہیں کی جائے گی شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔
اجلاس میں اسحاق ڈار، خواجہ آصف، عطا تارڑ، رانا مشہود، مصدق ملک نے شرکت کی جبکہ احمد چیمہ، گورنر اسٹیٹ بینک، چیئرمین ایف بی آر، بینکار محمد اورنگزیب ودیگر نے بھی شرکت تھی۔
وزیراعظم نے ایف بی آر کی آٹومیشن کے نظام کے مجوزہ روڈ میپ کی اصولی منظوری دی۔
اجلاس میں ایف بی آر کی آٹومیشن، نظام میں شفافیت کو یقینی بنانے کا جائزہ لیا گیا، عالمی معیار کے مطابق ڈھانچہ جاتی اصلاحات ٹیکس میں اضافے کا جائزہ لیا گیا۔
کرپشن و اسمگلنگ کے خاتمے، ان لینڈ ریونیو اور کسٹم کے شعبے الگ کرنے پر بھی غور کیا گیا، سابق نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر نے ایف بی آر کی ری اسٹرکچرنگ پر بریفنگ دی۔
وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی پاکستان میں دنیا بھر کے مقابلے میں کم 9.5 فیصد ہے، ٹیکس ٹو جی ڈی پی میں اضافہ کرنا پاکستان کی ترقی کے لیے ضروری ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ قانونی تنازعات حل کرکے خزانے کو 1.7 ٹریلین کی فراہمی ہوگی، اسحاق ڈار آئی ایم ایف کے ساتھ ٹھوس بنیاد بنا کر گئے جس پر پیشرفت ہوئی۔