امریکی معاشی جریدے بلومبرگ نے آئی ایم ایف کے نئے پروگرام سے قبل محمد اورنگزیب کی بطور وزیر خزانہ تعیناتی کو مثبت اقدام قرار دیا ہے۔
بلوم برگ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سرمایہ کاروں کی دلچسپی پاکستان کے نئے وزیر خزانہ کی تعیناتی میں تھی اور سرمایہ کاروں نے محمد اورنگزیب کی بطور وزیر خزانہ تقرری کو مثبت اقدام قرار دیا ہے۔
امریکی جریدے کا کہنا ہے کہ ٹیکنو کریٹ کی بطور وزیر خزانہ تعیناتی درپیش چیلنجز کے حل میں مددگار ہوگی جب کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات میں وزیر خزانہ کا کردار کلیدی ہوگا، محمد اورنگزیب معاشی اصلاحات لانے کیلیے وہ سب کچھ کریں گے جو ضروری ہوگا۔
بلوم برگ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ محمد اورنگزیب ٹیکس کی بنیاد وسیع کرنے کیلیے ریئل اسٹیٹ، ریٹیلرز پر ٹیکس عائد کرنا چاہتے ہیں، شہباز شریف کے وزیراعظم بننے سے آئی ایم ایف ڈیل میں آسانی کا امکان ہے۔
رپورٹ میں آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر کا قرضہ حاصل کرنا وزیر خزانہ کے لیے پہلا بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ معاہدے کے تحت 1.1 ارب ڈالر کی قسط بھی حاصل کرنا ہوگی۔
امریکی جریدہ اپنی رپورٹ میں لکھتا ہے کہ نئے وزیراعظم شہباز شریف خود بھی عالمی اداروں سے ڈیل کرنے کا تجربہ رکھتے ہیں اور وہ ٹیکنو کریٹس کے ذریعے وزارت خزانہ چلانے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پاکستان کو پہلے پاکستانی بانڈز کے ذریعے قرضے حاصل کرنے میں دشواری رہی اور عالمی مارکیٹ میں فلوٹ کیے گئے بانڈز پر 25 فیصد منافع دینا پڑا۔