15.1 C
Dublin
منگل, مئی 21, 2024
اشتہار

گیلے موبائل فون کو خشک کرنے کا درست طریقہ کیا ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

اسمارٹ فون انتہائی قیمتی ہوتے ہیں جو بعض اوقات پانی یا دوسری مائع شے گرنے سے گیلے ہو جاتے ہیں ان کے خشک کرنے کے درست طریقے کمپنیز نے تجویز کیے ہیں۔

اسمارٹ فون موجودہ وقت کی ضرورت اور آج ہر دوسرے شخص کے پاس موجود ہے۔ اپنی افادیت کے ساتھ یہ فون انتہائی قیمتی بھی ہوتے ہیں بعض اوقات دوران استعمال کسی حادثے کے نتیجے میں پانی یا دوسری مائع شے گرنے سے یہ گیلے ہو جاتے ہیں جن نے ان کے خراب ہونے کا اندیشہ بھی ہوتا ہے۔

یوں تو گیلے فونز کو خشک کرنے کے کئی طریقے انٹرنیٹ پر بتائے جاتے ہیں لیکن موبائل فون کمپنیوں نے بھی کچھ درست طریقے بتائے ہیں جن کے ذریعے اسمارٹ فون کو بغیر نقصان پہنچے خشک کیا جا سکتا ہے۔

- Advertisement -

ایپل نے حال ہی میں گیلے فونز کو چاولوں میں سکھانے کے لیے رکھے جانے کے خلاف انتباہی بیان دیا تھا اب اس نے تجویز کیا ہے کہ تولیہ یا صاف کپڑے سے بیرونی حصے کو خشک کریں۔ سم کارڈ اور ہولڈر نکالیں اور اگر ممکن ہو تو فون کا پچھلا کوَر اور بیٹری بھی نکال کر خشک کریں ۔ اس کے علاوہ فون کو بند کر دیں۔ تاہم لیکن آئی فونز کو کھولا نہیں جا سکتا، اس لیے ایپل کہتا ہے کہ اسے آپ اپنے ہاتھ پر آہستہ سے اس طرح ماریں کہ چارجنگ اور ہیڈفونز کی پورٹس نیچے کی طرف ہوں تاکہ پانی باہر نکل سکے۔

ایک اور موبائل سائز کمپنی سام سنگ ہیڈ فونز جیک اور چارجنگ پورٹ سے نمی نکالنے کے لیے کاٹن بڈ استعمال کرنے کی تجویز دی ہے تاہم ایپل اس تجویز کے خلاف ہے۔

اگر فون پانی کے علاوہ کسی دوسرے قسم کے مائع میں گرا ہے جیسے کولڈ ڈرنک، سمندری پانی یا کلورین شدہ پانی وغیرہ تو سام سنگ فون کو صاف پانی میں چند منٹ کے لیے بھگونے کا مشورہ دیتا ہے تاکہ کسی بھی قسم کی ملاوٹ یا نمکیات صاف ہوجائیں۔

گوگل کا کہنا ہے کہ ڈیوائس کو خشک کرنے کیلئے اسے کمرے کے درجہ حرارت پر ہی رکھا جائے۔

علاوہ ازیں فون کو خشک کرنے کے لیے ایک بہترین آپشن سلیکا جیل بھی ہے، یہ ایک خشک کرنے والا ایجنٹ ہے جو بہت زیادہ نمی جذب کرتا ہے۔ سلیکا جیل عام طور پر پیکٹس میں آتا ہے۔ یہ گوشت، سمندری غذاؤں یا جوتوں جیسی مصنوعات کے ساتھ بھی آتا تاکہ انہیں خشک رکھا جاسکے۔

آپ اسے آن لائن بھی خرید سکتے ہیں۔ فونز کو خشک کرنے کیلئے یہ سب سے بہتر کام اس وقت کرتا ہے جب اسے فون کے ساتھ کسی ایئر ٹائٹ ڈبے میں رکھ دیا جائے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں