امریکا میں تین کم عمر لڑکوں نے بینک لوٹا تو ان کے والدین نے حیران کن طور پر خود ہی اپنے بچوں کو پولیس کے ہاتھوں گرفتار کروا دیا۔
دنیا میں لوٹ مار اور بینک ڈکیتی کی وارداتیں ہوتی رہتی ہیں جن میں بعض اوقات ملزمان فرار اور کبھی گرفتار بھی ہو جاتے ہیں لیکن امریکا میں بینک ڈکیتی کا ایسا عجیب وغریب واقعہ پیش آیا جس نے سب کو حیران کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ امریکی شہر ہیوسٹن میں پیش آیا جہاں تین کم عمر لڑکوں جن کی عمریں 11، 12 اور 16 سال تھیں نے گرین پوائنٹ ایریا میں واقع ویلز فارگو بینک کو لوٹ لیا۔
رپورٹ کے مطابق نوعمر ڈکیتوں نے بینک کاؤنٹر پر بیٹھے عملے کو ایک دھمکی آمیز نوٹ دیا اور مخصوص رقم لے کر پیدل ہی فرار ہون گئے۔
واردات کی اطلاع ملنے پر پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور جب سی سی ٹی وی فوٹیج چیک کی تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ ڈاکو ناقابل یقین حد تک نوعمر تھے۔
بینک کے کیمرے چیک کرنے کے بعد پولیس نے مختلف مقامات پر لڑکوں کے پوسٹرز لگا دیے جس میں لکھا تھا کہ ان بچوں نے ایک بینک لوٹا ہیں ان کو پہچانیں اور گرفتاری میں پولیس کی مدد کریں۔
تینوں ملزمان کی تصاویر جاری ہونے کے تھوڑی ہی دیر بعد والدین پولیس تھانے میں اپنے 11 اور 12 سالہ لڑکوں کے ساتھ داخل ہوئے اور دونوں کو پولیس کے حوالے کردیا جب کہ 16 سالہ لڑکا سڑک پر لڑائی کرتے ہوئے پکڑا گیا۔
پولیس نے کہا کہ اگرچہ تینوں نابالغ لڑکوں نے ڈکیتی کے دوران اسلحہ نہیں دکھایا لیکن جو نوٹ انہوں نے عملے کو دیا اس سے ظاہر ہو رہا تھا کہ ان کے پاس اسلحہ ہے۔
اس حوالے سے ریٹائرڈ ڈسٹرکٹ کورٹ کے جج کا کہنا ہے کہ اتنے کم سن ڈاکوؤں کے ہاتھوں بینک ڈکیتی غیر معمولی واقعہ ہے جب کہ ایک وکیل کا کہنا تھا کہ تینوں بچوں پر ڈکیتی کا الزام ہے اور انہیں 18 یا 19 سال کے ہونے تک قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔