برطانوی اخبار دی گارڈین نے بھارت کی خطے سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں دہشتگردی کرانے کے واقعات کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔
بھارت کے مکروہ عزائم پر بین الاقوامی جریدے گارڈین نے رپورٹ شائع کی ہے۔ اس رپورٹ میں خطے میں دہشتگردی کا مرتکب بھارت ایک بار کھل کر سامنے آ گیا ہے جو خالصتان تحریک کے حامی سکھوں کو پاسکتان اور مغرب میں نشانہ بنا رہا ہے۔ غیر ملکی سرزمین پر دہشت گردی کے نام پر قتل عام بھارت کا وتیرہ رہا ہے۔
گارڈین نے اپنی رپورٹ میں ایک ہوشربا انکشافات کیے ہیں کہ مودی سرکار منظم حکمت عملی کے تحت معصوم افراد کو قتل کر رہی ہے اور بھارت بالخصوص پاکستان میں دہشت گردی پھیلا رہا ہے، جس نے پاکستان میں 20 لوگوں کے قتل کے احکامات دیے۔
اخبار کا کہنا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را پرم ودی کا براہ راست کنٹرول ہے۔ بھارت کینیڈا میں سکھ رہنماؤں پر قاتلانہ حملے کی منصوبہ بندی میں بھی ملوث ہے، کینیڈا میں ہردیپ سنگھ کے قتل کے شواہد سامنے آنے پر بھارت کی جگ ہنسائی ہوئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خالصتان تحریک کے رہنما پرمجیت سنگھ پنجواڑ کو بھی گزشتہ سال لاہور میں قتل کیا گیا تھا اور اس قتل کی منصوبہ بندی بھارتی ایجنٹوں نے کیرالہ میں کی تھی۔
گارڈین کے مطابق پہلی بار بھارتی انٹیلی جنس اہلکاروں نے پاکستان میں مبینہ کارروائیوں کا اعتراف کیا۔ 2023 میں ہلاکتوں میں اضافے کا سبب بھارتی سلیپر سیلز ثابت ہوئے جو پاکستانیوں کو قتل کرنے کیلیے لاکھوں روپوں کے عوض استعمال ہوئے۔
برطانوی جریدے نے مزید لکھا ہے کہ بھارتی ایجنٹس کے مطابق پلوامہ طرز کے آپریشنز کیلیے اعلیٰ سطح سے منظوری شامل ہوتی ہے جب کہ خطے میں دہشت گردی کیلیے بھارت نے اسرائیل اور روس کی ایجنسیوں سے ٹریننگ حاصل کی۔
2023 میں ٹارگٹڈ قتل وارداتوں میں نمایاں اضافہ ہوا اور بیشتر میں بھارت براہِ راست ملوث تھا۔ قتل مشرق وسطیٰ میں قائم بھارتی سلیپر سیلز میں منصوبہ بندی کے بعد کیے گئے۔
امریکا نے بھی نیویارک میں سکھ رہنما کے قتل میں بھارتی شہری کو مورد الزام ٹھہرایا تھا اور بھارتی انٹیلی جنس کا ایک سینئر فیلڈ افسر اس قتل کی سازش میں ملوث تھا۔