غزہ: صہیونی درندوں نے عید کے دن بھی بمباری کر کے 14 فلسطینی شہید کر دیے۔
فلسطین کے محصور علاقے غزہ میں اسرائیلی درندگی عید الفطر پر بھی نہ رک سکی، عید کی صبح اسرائیلی فورسز نے نصیرات کیمپ پر بم برسائے جس میں 4 بچوں سمیت چودہ فلسطینی شہید ہو گئے۔
اسرائیلی دہشت گردی میں 2 روز میں 153 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے ہیں، جب کہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران شہید فلسطینیوں کی تعداد 34 ہزار تک پہنچ چکی ہے، اور زخمیوں کی تعداد 76 ہزار ہے۔
واضح رہے کہ بھوک سے مرنے والے غزہ کے رہائشیوں نے آج خاموشی سے عید الفطر منائی، کیوں کہ اسرائیل نے تاحال خوراک کی ترسیل روک رکھی ہے اور دوسری طرف تباہ کن وحشیانہ فضائی حملے کر رہا ہے۔
مسجد اقصیٰ میں نماز عید کا روح پرور اجتماع، غزہ کی شہید مساجد میں امن کے لیے دعائیں
اقوام متحدہ نے بے بسی سے کہا ہے کہ خوارک کے ٹرکوں کا وہ آدھا قافلہ جو مارچ کے مہینے میں شمالی غزہ پہنچنا تھا، اسرائیلی حکام نے تاحال روک رکھا ہے، جب کہ شمالی غزہ میں لاکھوں فلسطینیوں کو قحط کا سامنا ہے۔
غزہ پر تباہ کن جنگ کے حالات اس نہج پر پہنچ گئے ہیں کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی اپنی اب تک کی سخت تنقید ان الفاظ میں کر دی ہے کہ ’بس اب جنگ بندی کرو‘ امریکی صدر نے غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کو ایک ’’غلطی‘‘ بھی قرار دے دیا۔