ٹورنٹو میں گرفتار پی آئی اے فضائی میزبان سمیت 7 فضائی میزبانوں کی تعیناتی کے معاملے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
ایوی ایشن ڈویژن نے انکوائری کمیٹی کا تعیناتی کے ذمہ داروں کے تعین کیلئے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ اس ضمن میں جی ایم شیڈولنگ علی عباس، ڈپٹی جی ایم قدرت اللہ اور دیگر کے بیانات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ملازمین کی بیانات میں معاملے کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈالنے کی مبینہ کوشش کی گئی ہے۔ گرفتار فضائی میزبان کی تعیناتی کیلئے اس کی چھٹی کا دن مبینہ طور پر تبدیل کیا گیا جب کہ 7 فضائی میزبانوں کو ٹورنٹو پرواز پر تعینات نہ کرنے کےحکم کے باوجود ڈیوٹی لگائی گئی۔
معاملے میں شامل ایک افسر ماضی میں 1 سے زائد بار تبادلےکے باوجود شعبے میں تعینات کیا گیا ہے۔
ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ ایوی ایشن ڈویژن کی جاری انکوائری میں مکمل تعاون کیا جا ئےگا اور انکوائری کمیٹی کی جانب سے ذمہ داروں کےحتمی تعین پر کارروائی کی جائےگی۔
قومی ائیر لائن پی آئی اے کی لاہور سے ٹورنٹو کی پرواز پر تعینات خاتون فضائی میزبان کو ٹورنٹو ائیرپورٹ پر حراست میں لے لیا گیا تھا
پی آئی اے ترجمان کے مطابق حنا ثانی کو ڈسپلن کی خلاف ورزی کے الزام میں معطل کیا گیا ہے اور پاکستان پہنچنے والی فضائی میزبان کے خلاف محکمانہ تحقیقات کی جائیں گی۔
ترجمان نے بتایا کہ پی آئی اے فضائی میزبان کو ممنوعہ اشیا کی موجودگی کے باعث زیرحراست رکھا گیا تھا، پی آئی اے کی پرواز نمبر 789 پر تعینات فضائی میزبان لاہور سے ٹورنٹو پہنچی تھی۔
ترجمان کے مطابق فضائی میزبان کو کافی دیر تک پوچھ گچھ کے بعد کسٹمز حکام نے ریلیز کیا تھا، حنا ثانی کو واپسی کی پرواز نمبر پی کے 798 پربطور فضائی میزبان تعینات نہیں کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق فضائی میزبان کو ڈسپلنری ایکشن کے تحت معطل کر دیا گیا ہے محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔