منگل, مئی 21, 2024
اشتہار

وی آئی پی موومنٹ کے دوران تعلیمی و کاروباری سرگرمیوں کو بند کرنے سے روکنے کا حکم

اشتہار

حیرت انگیز

کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ نے وی آئی پی موومنٹ کے دوران کوئٹہ میں تعلیمی و کاروباری سرگرمیوں کو بند کرنے سے روکنے کا حکم جاری کر دیا۔

بلوچستان ہائی کورٹ نے وی آئی پی موومنٹ سے متعلق شہری کی آئینی درخواست پر 8 اپریل کو محفوظ کیا گیا فیصلہ تحریری طور پر جاری کیا۔

قائمقام چیف جسٹس ہاشم خان کاکڑ اور جسٹس شوکت علی رخشانی نے فیصلہ تحریر کیا جس میں عدالت نے آئینی درخواست میں صوبائی حکومت اور دیگر فریقین کو کوئٹہ میں وی آئی پی موومنٹ کے دوران روٹ میں آنے والے تعلیمی اداروں و دکانوں و کاروباری مراکز کو بند کرنے سے روک دیا۔

- Advertisement -

عدالت نے ہدایت کی کہ وی آئی پی موومنٹ کے دوران  بلیو بک کے مطابق سڑکوں کو بھی دو منٹ سے زیادہ بند نہ کیا جائے اور غیر ضروری طور پر ٹریفک کی روانی میں بھی خلل نہ ڈالا جائے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ وی آئی پی اور اہم شخصیات کی سکیورٹی ریاست کی ذمہ داری ہے جس سے انکار نہیں کیا جا سکتا مگر شہریوں کے بنیادی حقوق کی بھی اہمیت ہے، سکیورٹی کی فراہمی کے مقصد کیلیے اسکولوں، دکانوں اور سڑکوں کو جائز جواز اور متبادل تلاش کیے بغیر بند کرنا غیر متناسب ہے۔

عدالت نے کہا کہ وی آئی پی موومنٹ کیلیے اٹھائے جانے والے تمام سکیورٹی انتظامات بنیادی انسانی حقوق اور آزادانہ نقل و حمل کے حق کے متناسب ہوں۔

یاد رہے کہ شہری نعمت اللہ نے 2018 میں  وزیر اعظم، صدر و دیگر وی آئی پیز شخصیات کی آمد کے موقع پر سکیورٹی پروٹوکول کے خلاف آئینی درخواست دائر کی تھی جس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ صدر مملکت یا وزیر اعظم کے دورے کے موقع پر روٹ میں آنے والے اسکولوں، دکانوں اور راستوں کو بند کیا جاتا ہے جو آئین کے مطابق انسانی بنیادی حقوق کے خلاف ہے۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں