27.2 C
Dublin
بدھ, مئی 22, 2024
اشتہار

پاکستان کا ایک گاؤں جس کی بجلی کاٹ دی گئی ہے، اور کیس عدالت میں چل رہا ہے

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور: خیبر پختونخوا کے ضلع پشاور کے ایک گاؤں متنی کی بجلی کاٹ دی گئی ہے، جس پر شہریوں نے پیسکو کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں مقدمہ کر دیا ہے۔

پشاور ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران وکیل درخواست گزار عدنان خان یوسفزئی ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ پیسکو حکام نے ایک سال سے بجلی کاٹی ہوئی ہے جس سے لوگوں کو بے پناہ مشکلات کا سامنا ہے۔

جب پیسکو کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ لوگ بل نہیں دیتے اس وجہ سے بجلی کاٹی گئی ہے، تو جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ بجلی چوری عام صارف نہیں کر رہا، جو لوگ کر رہے ہیں ان پر آپ ہاتھ نہیں ڈالتے۔ جج نے کہا بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے اور آپ تکلیف عوام کو دے رہے ہیں۔

- Advertisement -

جسٹس شکیل احمد نے کہا جو لوگ بل نہیں دیتے ان کے خلاف کارروائی کریں، جو لوگ بل دیتے ہیں ان کو آپ کس بات کی سزا دے رہے ہیں؟ پیسکو کو لوگوں کی تکلیف کا احساس کرنا چاہیے، بجلی نہیں ہوتی تو بہت سے مسائل ہوتے ہیں۔

جج نے ریمارکس دیے کہ بجلی چوری میں آپ کے ڈیپارٹمنٹ کے لوگ ملوث ہیں کیا آپ کو پتا نہیں ہے، ادارے والے کام نہیں کرتے اس وجہ سے نقصان بھی ہو رہا ہے، اگر تھوڑا سا احساس کریں تو پھر کچھ ٹھیک ہو سکتا ہے۔

جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے بھی ریمارکس میں کہا جب آپ بجلی دیں گے تو لوگ بل جمع کریں گے، جب آپ بجلی نہیں دیں گے تو لوگ بل کس بات کا دیں۔

درخواست گزار صارف نے عدالت کو بتایا کہ ایک سال سے ہمارے علاقے کی بجلی منقطع ہے، بجلی نہ ہونے کی وجہ سے بہت مشکلات ہیں، لوگ خود کشی پر مجبور ہو گئے ہیں۔ عدالت نے کیس 30 اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے پیسکو سے آئندہ سماعت پر رپورٹ طلب کی، اور کہا کہ آئندہ سماعت پر ہم اس کیس کا فیصلہ کریں گے۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں