جمعرات, دسمبر 26, 2024
اشتہار

ترک صدر کے دورہِ عراق کے اہم نکات

اشتہار

حیرت انگیز

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے بارہ سال بعد عراق کا دورہ کیا ہے۔ معزز مہمان کا بغداد ایئرپورٹ پر ریڈ کارپٹ استقبال کیا گیا اور گارڈ آ آنر بھی پیش کیا گیا۔

طیب اردوان نے عراقی ہم منصب عبداللطیف راشد اور وزیراعظم محمد شیاع السوڈانی سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی جس میں سکیورٹی ، تجارت اور پانی کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ترکیہ، عراق، قطر اور متحدہ عرب امارات کے درمیان روڈ منصوبے پر مشترکہ تعاون کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئےگئے۔

- Advertisement -

ترکیہ اور عراق کےدرمیان بیس سے زائد سمجھوتوں پر بھی دستخط کا امکان ہے۔

مشترکہ نیوز کانفرنس میں اردوان نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے مسلح گروپ کردستان ورکرز پارٹی (PKK) کے خلاف دونوں ممالک کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا اور عراق کی جانب سے PKK کو کالعدم گروپ قرار دینے کا خیرمقدم کیا۔

اردوان نے کہا کہ وہ اپنے پختہ یقین کا اظہار کرتے ہیں کہ عراقی سرزمین میں PKK کی موجودگی جلد از جلد ختم ہو جائے گی۔ ترک صدر نے کہا کہ عراق میں ان کی ملاقاتوں کے دوران سیکورٹی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون سب سے اہم ایجنڈے میں شامل تھا۔

PKK جس نے ترک ریاست کے خلاف دہائیوں سے بغاوت کی ہے اور اسے انقرہ اور اس کے مغربی اتحادیوں کی طرف سے ایک "دہشت گرد” گروپ سمجھا جاتا ہے، شمالی عراق میں موجود ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں