اسلام آباد: رہنما پاکستان پیپلز پارٹی اخونزادہ چٹان نے کہا ہے کہ لاڈلہ راج کی وجہ سے خیبرپختونخوا میں دہشتگردی نے دوبارہ سراٹھا لیا۔
اےآر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما اخونزادہ چٹان کا کہنا تھا کہ جنوری سے لیکراب تک باجوڑ میں تقریباً پولیس کے 14 جوان شہید ہوئے ہیں، سرحد پر 10 کے قریب فورسز کے جوان شہید کیے گئے ہیں۔
اخونزادہ چٹان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کے پی کا اپنا علاقہ ڈی آئی خان بدترین دہشتگردی کا شکار ہے، ڈی آئی خان میں پولیس، فورسز اور شہریوں کو شہید کیا جارہا ہے اس کے علاوہ لکی مروت بھی بدترین دہشت گردی کا شکارہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے حوالے سے وزیراعلیٰ اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے، ضم شدہ اضلاع سے نمائندہ جرگہ بلایا جائے، اگر وزیراعلیٰ کے پاس وقت نہیں تو گورنر کے پی نمائندہ جرگہ بلائیں۔
اخونزادہ چٹان کا کہنا تھا کہ باجوڑ میں کنوینشن پر خودکش حملہ ہوا 60 سے 70 لوگ شہید ہوئے، صدرمملکت، وزیراعظم اور دیگر اعلیٰ حکام دہشتگردی کی روک تھام کیلئے سے متعلق بات کریں۔
پی پی رہنما نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے صوبے پر لاڈلہ راج قائم ہو گیا ہے، اسی پارٹی نے ہمارے صوبے پر 10 سال حکومت کی، معدنیات سے مالا مال صوبہ کھوکھلا ہوگیا ہے، دس سال پہلے کے پی پر 35 لاکھ ارب کا قرضہ تھا اب ایک ہزار ارب سے بڑھ گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ لاڈلہ راج کی وجہ سے نہ صرف معاشی طور پر صوبہ متاثر ہوا بلکہ دہشتگردی نےدوبارہ سر اٹھایا، آج تک کے پی کا دوبارہ اجلاس نہیں ہوا سینیٹ الیکشن بھی کے پی میں نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ امین گنڈا پور پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ احتجاج کرنا جمہوری حق ہے، اس کو کوئی نہیں روک سکتا، لیکن صوبے کے لیے کام بھی کریں، کے پی عوام نے آپ کو ووٹ دیا ہے، کے پی کے سوا تمام صوبوں میں حکومتیں اپنی عوام کیلئے کام کررہے ہیں۔
پی پی رہمنا اخونزادہ چٹان نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں شہداکے لواحقین کو پیکج اور مراعات نہیں مل رہی، نمائندگہ جرگے میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تجاویز طلب کی جائیں، جو جو تجاویز سامنے آئیں انہیں وزیراعظم، صدر سے شیئر کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہم پرمسلط ہوئی، ہمیں چاہئے اندرونی اوربیرونی پالیسیوں کو درست کریں، افغانستان کے حوالے سے ہماری پالیسی کئی بار غلط ثابت ہوئیں، افغانستان کے حوالے سے پالیسی کو ازسر نو تبدیل کریں۔