جمعہ, جنوری 3, 2025
اشتہار

عالمی جنگیں لڑنے والے لاکھوں مسلمان فوجیوں سے متعلق اہم فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

برطانیہ نے پہلی اور دوسری عالمی جنگوں میں لڑنے والے لاکھوں مسلمان فوجیوں سے متعلق اہم فیصلہ کیا ہے۔

دنیا میں پہلی جنگ عظیم 1914 اور دوسری عالمی جنگ 1942 میں لڑی گئیں۔ ان جنگوں میں غیر منقسم ہندوستان پر قابض برطانیہ کی جانب سے لاکھوں مسلمان فوجیوں نے بھی حصہ لیا جنہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے اب برطانیہ ایک جنگی یادگار تعمیر کر رہا ہے۔

Dulmial village World War One veterans in 1925, showing Captain Ghulam Mohammed (centre, first row) and Subedar Mohammad Khan (second from right, centre row)

- Advertisement -

غیر ملکی میڈیا اسکائی نیوز کے مطابق برطانیہ اور دولت مشترکہ کی افواج کے ساتھ دو عالمی جنگیں لڑنے والے لاکھوں مسلمان فوجیوں کی یاد میں اسٹافورڈ شائر میں نیشنل میموریل آربورٹم میں یادگار تعمیر کی جائے گی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اینٹوں اور ٹیراکوٹا سے بنائی جانے والی اس 13.2 میٹر اونچی یادگار پر مسلمان فوجیوں کی ذاتی کہانیاں کندہ کی جائیں گی۔

یادگار کے آرکیٹیکٹ بینی او لوونی نے کہا کہ یادگار ایک ایسی جگہ پر تعمیر کی جائے گی جس میں سکھوں، گورکھوں اور دیگر فوجیوں کی یادگاریں پہلے سے موجود ہیں اور آئیڈیا یہ ہے کہ 1914 کی جنگ عظیم میں مسلمان فوجیوں کی خدمات کا ایک پینورما دکھایا جائے۔

بینی کا مزید کہنا تھا کہ یادگار ایسی تعمیر کی جائے گی کہ جیسے ہی کوئی اس کے قریب پہنچے تو وہ اس کو اپنی طرف کھینچے اور وہ خود اس میں مزید تفصیل، معلومات اور کرافٹ دیکھیں۔ اس ڈیزائن کے لیے تحریک، جس میں اسلامی خطاطی شامل ہے، برصغیر پاک و ہند کے سفر سے حاصل ہوئی۔

ناٹنگھم سے تعلق رکھنے والے ایک ڈاکٹر عرفان ملک پر دادا کیپٹن غلام محمد اور پر نانا صوبیدار محمد خان دوسری جنگ عظیم کا حصہ بنے نے برطانوی حکومت  کے اس فیصلے پر خوشی اک اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس یادگار کے قیام کے نتیجے میں ہم دونوں عظیم جنگوں میں عالمی سطح پر مسلمانوں کے تعاون اور مسلمان فوجیوں کی اس بھولی ہوئی تاریخ کو یاد رکھ سکیں گے۔

واضح رہے کہ پہلی جنگ عظیم کے دوران تقریباً 25 لاکھ مسلمان فوجیوں اور مزدوروں نے اتحادی طاقتوں کی فوج میں خدمات انجام دیں جب کہ دوسری جنگ عظیم میں ان کی تعداد تقریباً 55 لاکھ تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں