بھارت کی ریاست مہاراشٹر میں کالے جادو کے شبے میں ملزمان نے خاتون سمیت دو افراد کو تشدد کے بعد پیٹرول چھڑک کر زندہ جلا دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یکم مئی کو گڈچرولی ضلع کے ایک گاؤں میں لوگ اکٹھے ہوئے اور پنچایت بلائی گئی۔ اس میں خاتون اور ایک شخص پر کالے جادو کا الزام لگایا گیا۔
پنچایت میں مقتولین پر یہ الزام بھی لگایا گیا کہ انہوں نے کالے جادو سے گاؤں کے ایک بچے کی جان لی جس کی عمر ساڑھے تین سال تھی۔
کمسن کی موت پر ناراض گاؤں والوں نے دونوں پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا اور پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔ مقتولین کی شناخت 52 سالہ جمنی دیواجی تلامی اور 57 سالہ دیشو کٹیا اتلمی کے نام سے ہوئی۔
واقعے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے پولیس نے تحقیقات شروع کیں اور 15 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ ملزمان پر متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
پولیس نے گرفتار ملزمان کو مقامی عدالت میں پیش کیا جہاں انہیں پانچ دن کیلیے پولیس کی تحویل میں دیا گیا۔