جمعرات, نومبر 7, 2024
اشتہار

اطالوی سفیر چوکنڈی قبرستان پہنچ گئیں

اشتہار

حیرت انگیز

ریتیلے پتھروں پر شان دار نقش و نگار کے لیے مشہور تاریخی چوکنڈی قبرستان میں گھومتے ہوئے یہ احساس ہوتا ہے کہ 15 ویں سے 18 ویں صدی کے مغلیہ دورِ حکومت میں سندھ کے اس علاقے میں بھی انسانوں کی آخری آرام گاہوں کو سجانے کے لیے کتنا اہتمام کیا جاتا تھا۔

پاکستان بھر سے سیاح جب صوبہ سندھ آتے ہیں تو مشہور مکلی قبرستان کے علاوہ چوکنڈی میں بنے مقبروں کی سیر بھی ضرور کرتے ہیں، لیکن صرف پاکستانی ہی نہیں بیرون ملک سے آنے والے سیاح بھی اس خطے کی تاریخ سے رغبت دکھاتے ہوئے ان مقبروں کا دورہ کرتے ہیں۔

- Advertisement -

گزشتہ دنوں اٹلی کی سفیر ماریلینا آرمیلن نے اطالوی قونصل جنرل ڈینیلو کے ہمراہ چوکنڈی قبرستان کا دورہ کیا، ان میزبانی صوبائی وزیر تعلیم سندھ سردار علی شاہ اور وزیر ثقافت و سیاحت سید ذوالفقار علی شاہ کر رہے تھے۔

اطالوی وفد نے قبرستان کی تاریخ کے حوالے سے اپنی دل چسپی کا اظہار کیا اور معلومات حاصل کیں، صوبائی وزا کی جانب سے ان کو چوکنڈی قبرستان سے متعلق معلومات دی گئیں۔

وزیر تعلیم نے وفد کو بتایا کہ چوکنڈی قبرستان میں موجود قبروں پر جڑے نقوش اپنی ایک خاص پہچان رکھتے ہیں، مردوں کی قبروں پر گھوڑے اور عورتوں کی قبروں پر زیورات کے نقوش کندہ کیے گئے ہیں، اس طرح کی قبریں سندھ اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں بھی موجود ہیں۔ جب کہ وزیر ثقافت و سیاحت کا کہنا تھا کہ سندھ کے سیاحتی و ثقافتی ورثے کو محفوظ بنا کر سیاحوں کو سازگار ماحول فراہم کیا جا رہا ہے۔

اطالوی وفد نے کہا کہ سندھ تاریخی لحاظ سے اپنی ایک منفرد حیثیت رکھتا ہے، وزرا نے مہمانوں کو سندھ کی روایتی اجرک اور موہن جو دڑو کے نوادرات کی نقول بطور تحفہ پیش کیے۔ اس موقع پر سیکریٹری کلچر خالد چاچڑ، ڈی جی سید فیاض شاہ، ڈی جی عبدالفتاح شیخ اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔

Comments

اہم ترین

انور خان
انور خان
انور خان اے آر وائی نیوز کراچی کے لیے صحت، تعلیم اور شہری مسائل پر مبنی خبریں دیتے ہیں

مزید خبریں