بنیاد پرست 16 سالہ نوجوان کو آسٹریلیا پولیس نے ایک شخص کو چاقو کے وار کرنے کے بعد گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
آسٹریلیا میں پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک لڑکے کو اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا جب اس نے مغربی شہر پرتھ میں ایک شخص کو چاقو کے وار کر کے ہلاک کر دیا تھا۔
حملے میں حکام کا کہنا ہے کہ "دہشت گردی” کا عنصر تھا۔
مغربی آسٹریلیا کے صوبے کے پریمیئر راجر کک نے اتوار کو صحافیوں کو بتایا کہ باورچی خانے کے چاقو سے لیس 16 سالہ نوجوان کو آن لائن بنیاد پرستی کے آثار ملے تھے۔
30 سال کی عمر میں متاثرہ شخص کو ہفتے کی رات شہر کے مضافاتی علاقے وِلیٹن علاقے میں ایک ہارڈویئر اسٹور کی پارکنگ میں پیٹھ میں چھرا گھونپا گیا تھا۔
کک نے پرتھ میں ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی نیوز کانفرنس کو بتایا، "اس مرحلے پر ایسا لگتا ہے کہ اس نے صرف اور صرف اکیلے کام کیا۔”
وزیر اعظم انتھونی البانی نے کہا کہ انہیں پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جانب سے واقعے کے بارے میں بریفنگ دی گئی تھی۔ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ ہم ایک امن پسند قوم ہیں اور آسٹریلیا میں پُرتشدد انتہا پسندی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔