ابوظبی: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو جس طرح دنیا بھر کی شدید مخالفت کے باوجود غزہ کے علاقے رفح میں مکمل حملے کے ساتھ داخل ہونا چاہتے ہیں اسی طرح انھوں نے سخت لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے یو اے ای کو غزہ کی حکومت میں شمولیت کی دعوت بھی دے دی ہے۔
تاہم متحدہ عرب امارات نے بنجمن نیتن یاہو کی ’غزہ کی سول انتظامیہ‘ میں شرکت کی ’دعوت‘ کی سخت مذمت کر دی ہے۔ یو اے ای کی وزارت خارجہ کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X کے اکاؤنٹ پر شائع ہونے والے بیان میں وزیر خارجہ نے نیتن یاہو کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس ’’یہ قدم اٹھانے کا کوئی قانونی اختیار نہیں ہے۔‘‘
وزیر خارجہ نے واضح طور پر کہا کہ متحدہ عرب امارات ’’کسی بھی ایسے منصوبے میں شامل نہیں ہوگا جس کا مقصد اسرائیلی قبضے میں موجود غزہ کی پٹی میں اسرائیلی موجودگی کو کور فراہم کرنا ہو۔‘‘
تستنكر دولة لإمارات العربية المتحدة تصريحات رئيس الوزراء الإسرائيلي، بنيامين نتنياهو، حول دعوة الدولة للمشاركة في إدارة مدنية لقطاع الغزة القابع تحت الاحتلال الإسرائيلي.
إذ تشدد دولة الإمارات بأن رئيس الوزراء الإسرائيلي لا يتمتع بأي صفة شرعية تخوله باتخاذ هذه الخطوة، كما ترفض…
— عبدالله بن زايد (@ABZayed) May 10, 2024
وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید نے کہا ’’متحدہ عرب امارات اس بات کی توثیق کرتا ہے کہ جب برادر فلسطینی عوام کی امیدوں اور امنگوں کے عین مطابق ایک فلسطینی حکومت قائم کی جائے گی، اور اس حکومت کو سالمیت اور آزادی حاصل ہو، تو یو اے ای اس حکومت کو ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہوگی۔‘‘