رفح میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں مزید اضافہ ہوگیا ہے، ایسے میں نقل مکانی کرنے والے شہریوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے خطے میں حملوں میں شدت لانے کی وجہ سے جبری نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے۔
رپورٹس کے مطابق ایک لاکھ دس ہزار لوگ حفاظتی مقام کی تلاش میں رفح سے نقل مکانی کرچکے ہیں، تاہم غزہ میں کوئی بھی مقام محفوظ نہیں ہے اور حالات زندگی انتہائی خراب ہیں۔
دوسری جانب حماس نے جنگ بندی کے لیے معاہدے کی کوششوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم جہاں سے چلے تھے واپس وہیں پر آ گئے ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے تجاویز میں ترامیم کا جو مطالبہ کیا ہے، اس سے مذاکرات مزید پیچیدہ ہو گئے ہیں، ہم مذاکراتی حکمتِ عملی پر نظر ثانی کے لیے دیگر فلسطینی جماعتوں سے صلح مشورہ کر رہے ہیں۔
اسرائیلی فورسز نے رفح میں تینوں جانب سے حملہ کر دیا
روئٹرز کے مطابق حماس نے جمعے کے روز کہا کہ اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی ثالثوں کے منصوبے کو مؤثر طریقے سے مسترد کیے جانے کے بعد، اب غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کی تلاش کی کوششیں ایک بار پھر اپنی پہلی پوزیشن پر آ گئی ہیں۔