تہران: ایران نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے اسے دھمکانے یا چڑھائی کرنے کی کوشش کی تو وہ اپنا جوہری نظریہ تبدیل کر سکتا ہے۔
سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر کمال خرازی نے کہا ہے کہ اگر ایران کو خطرہ لاحق ہوا تو وہ جوہری ہتھیاروں کے حصول سے گریز کرنے کی اپنی پالیسی تبدیل کر سکتا ہے۔
تہران میں ایران ۔ عرب مذاکراتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مشیر کمال خرازی نے کہا کہ ایران کا جوہری ہتھیار بنانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے اور نہ ہی بم بنانے کے لیے جوہری ٹیکنالوجی کا خواہاں ہے۔
انھوں نے کہا مغربی ممالک کے شک کی بنا پر ان کا جوہری پروگرام عرصہ دراز تک تنازعے کا شکار رہا ہے، لیکن اگر اسرائیل، ایران کے خلاف کوئی محاذ کھولتا ہے تو ہم اپنے جوہری نظریے پر نظرثانی کا حق رکھتے ہیں۔
Chairman of Iran’s strategic council on foreign relations, former FM Kamal Kharazi: if nuclear weapons are not removed from Israel, there will be competition to possess nuclear weapons across the region. pic.twitter.com/UJRUDw3QuY
— Ali Hashem علي هاشم (@alihashem_tv) May 12, 2024
الجزیرہ کے مطابق ایرانی خارجہ پالیسی کے اعلیٰ حکام نے تہران میں ایرانی عرب ڈائیلاگ فورم کو بتایا کہ جوہری ہتھیاروں کے بغیر مشرق وسطیٰ کا واحد راستہ اسرائیل کو غیر مسلح کرنا ہے۔
وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ہم ایک ایسا خطہ چاہتے ہیں جس میں جوہری ہتھیار نہ ہوں، سپریم لیڈر کے مشیر کمال خرازی نے اس وژن کے حوالے سے ایران کا حل پیش کیا اور اسے نہ سمجھنے کے نتائج سے خبردار کیا۔
انھوں نے کہا ’’حل یہ ہے کہ: اسرائیل [خطے میں] واحد ملک ہے جس کے پاس جوہری ہتھیار ہیں، اس لیے اسے غیر مسلح ہونا چاہیے۔ اگر ایسا نہیں ہوتا تو جوہری ہتھیاروں کے بغیر ایک خطے کا احساس نہیں ہوگا، اور خطے میں جوہری دوڑ شروع ہو جائے گی۔‘‘