نیتن یاہو کے حکم پر اسرائیلی ٹینک منگل کو مشرقی رفح میں داخل ہوگئے، اس رہائشی علاقے میں دس لاکھ سے زائد افراد نے پناہ لی ہوئی ہے، موجودہ صورتحال کے باعث مزید جانی نقصان کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے بین الاقوامی اتحادیوں اور امدادی گروپوں نے اسرائیل کو متعدد بار رفح میں زمینی مداخلت کے خلاف خبردار کیا ہے، تاہم اسرائیل کا موقف ہے کہ وہاں حماس کے چار بٹالین چھپے ہوئے ہیں۔
انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (آئی سی جے) کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ جمعرات اور جمعے کو جنوبی افریقہ کی جانب سے رفح کی دراندازی پر نئے ہنگامی اقدامات کی درخواست پر بحث کرنے کے لیے سماعت کرے گی۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کے کنونشن کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا تھا، اسرائیل کی جانب سے اس الزام کو بے بنیاد قرار دیا گیا، آئی سی جے نے کہا کہ اسرائیل جمعہ کو تازہ ترین پٹیشن پر اپنے دلائل پیش کرے گا۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ ہم اپنے اتحادیوں کی حمایت کے بغیر بھی رفح میں کارروائی کے لئے پر عزم ہیں، حماس کے بقیہ جنگجوؤں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے یہ آپریشن ضروری ہے۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ٹینکوں نے آج صبح صلاح الدین روڈ کے مغرب میں برزیل اور جنینا کے محلوں میں پیش قدمی کی۔ جھڑپیں شروع ہوچکی ہیں۔
مصر کا اسرائیل کو کرارا جواب
دوسری جانب حماس کے مسلح ونگ کا کہنا ہے کہ مشرقی السلام ضلع میں ال یاسین 105 میزائل سے اسرائیلی فوجی بردار جہاز کو تباہ کر دیا ہے جس میں عملے کے کچھ ارکان ہلاک اور دیگر زخمی ہوئے۔