اقوام متحدہ نے غزہ میں بین الاقوامی عملے کی پہلی ہلاکت کی تحقیقات شروع کر دی۔
الجزیرہ کے مطابق اقوام متحدہ نے غزہ میں پیر کو ہونے والے ایک اسرائیلی ٹینک حملے کی تحقیقات شروع کی ہے، جس میں ایک ریٹائرڈ بھارتی فوجی اہلکار ہلاک ہوا تھا، یہ 7 اکتوبر کے بعد سے یو این کے لیے کام کرنے والے پہلے غیر ملکی شہری کی موت ہے۔
بھارتی فوج سے ریٹائرڈ ہونے والے 46 سالہ افسر کرنل ویبھؤ انیل کالے اقوام متحدہ کے محکمہ تحفظ و سلامتی کے ساتھ کام کر رہے تھے، اسرائیلی ٹینک حملے کی زد پر آنے کے وقت وہ اقوام متحدہ کے نشان والی گاڑی میں رفح کے قریب یورپی اسپتال جا رہے تھے، اس حملے میں ایک اور اہلکار زخمی ہو گیا تھا۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ واقعے کا جائزہ لیا جا رہا ہے، تاحال اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ آیا بھارتی فوجی کے موت کی ذمہ دار فورسز ہیں، تاہم اسرائیلی میڈیا کو فوجی ترجمان نے بتایا کہ متاثرین ایک فعال جنگی زون میں مارے گئے ہیں جہاں لڑائی جاری تھی۔
اسرائیلی فوج نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ اقوام متحدہ انھیں گاڑی کے روٹ سے آگاہ کرنے میں ناکام رہا، جیسا کہ اس قسم کے واقعات سے بچنے کے لیے روٹ سے آگاہی ایک معیاری طریقہ کار ہے۔ تاہم دوسری طرف اقوام متحدہ نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔
بھارتی حکومت نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حملے میں اقوام متحدہ کے لیے کام کرنے والے ریٹائرڈ فوجی افسر کی ہلاکت پر انھیں گہرا دکھ ہوا ہے۔ کرنل ویبھؤ 2022 میں ہندوستانی فوج میں کرنل کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے اور غزہ کے جنگ زدہ رفح علاقے میں اقوام متحدہ کے محکمہ تحفظ اور سلامتی میں سیکیورٹی کوآرڈینیشن آفیسر کے طور پر کام کر رہے تھے۔