شیخوپورہ میں چلڈرن اسپتال کے 3 گارڈز کی اجتماعی زیادتی کی شکار خاتون نے خود کشی کر لی۔
وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے واقعے پر فوری رپورٹ طلب کر لی ہے اور پولیس نے ڈی پی او کی ہدایت پر درج مقدمے میں اجتماعی زیادتی کی دفعہ شامل کر لی ہے۔
ڈی پی اوبلال ظفر کے مطابق خاتون 9 اپریل کو مدر اینڈ چلڈرن کمپلیکس میں زیرِعلاج بھانجی کی تیمارداری کیلئے گئی تھی جہاں سیکیورٹی گارڈز نےخاتون کو بھانجی کے ڈاکٹر سے چیک اپ کے بہانے اپنے پاس بلایا اور گارڈز نےخاتون کو عقبی حصہ میں لے جاکر اجتماعی زیادتی کانشانہ بنایا۔
صدر پولیس نے اجتماعی زیادتی کو چھپانےکیلئے بیوہ والدہ کی مدعیت میں اغوا کا مقدمہ درج کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ایک گارڈ کاظم کو گرفتار کیا گیا تو اس نے اجتماعی زیادتی کا اعتراف جرم کر لیا۔ پولیس نے کیس میں اجتماعی زیادتی کی دفعہ کا اضافہ کر دیا ہے۔
ڈی پی او نے ایڈیشنل ایس پی فرحت عباس کی زیرنگرانی خصوصی تفتیشی ٹیم تشکیل دے دی ہے۔ شیخوپورہ پولیس نے 2 گارڈز عدیل اور حافظ کی گرفتاری کی بھی ہدایت جاری کر دی ہے۔
حکومت پنجاب نے اسپتال میں تعینات نجی سیکیورٹی کمپنی سے متعلق بھی رپورٹ طلب کر لی۔ سیکیورٹی کمپنی کے ملازمین کی اسپیشل برانچ اور دیگر خفیہ اداروں سےکلیئرنس نہیں کرائی گئی تھی۔
اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتنون نے زہریلی گولیاں کھا کر زندگی کا خاتمہ کر لیا تھا۔