بشکیک : کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں پاکستانی طلبا کے ہاسٹل پر مشتعل افراد نے حملے کیے، جس کے نتیجے میں متعدد طلباء زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں مقامی اور غیر ملکی طلباء کے درمیان کشیدگی میں پاکستانی طلباء بھی زد میں آگئے۔
اس حوالے سے کرغزستان میں زیر تعلیم ڈاکٹر ورشا نے روتے ہوئے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ ہمارے ساتھ بہت برا ہوا ہے، کل عرب ممالک کے کچھ طلبہ سے مقامی لوگوں کا جھگڑا ہوا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ہاسٹل پر حملہ کرنے والے بلوائی بہت بڑی تعداد میں تھے جنہوں نے آج یہاں بہت زیادہ توڑ پھوڑ کی اور پاکستانی طلبہ و طالبات کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
ڈاکٹر ورشا نے بتایا کہ ہم نے باتھ روم میں چھپ کر اپنی جانیں بچائی، ہاسٹل میں 500کے قریب پاکستانی طلبہ و طالبات موجود ہیں۔
پاکستانی طالبہ نے بتایا کہ حملوں کے بعد کرغزستان کی فوج ہاسٹل کے باہر پہنچنا شروع ہوگئی ہے، محصور طلبہ کو تھوڑی دیر پہلے ریسکیو کرنے کا کام شرع کیا گیا ہے۔
پاکستانی سفیر کا سوشل میڈیا پر پیغام
اس حوالے سے کرغزستان میں تعینات پاکستانی سفیر حسن علی ضیغم نے سوشل میڈیا پر پیغام جاری کیا ہے انہوں نے کہا کہ بشکیک میں موجود پاکستانی طلبہ حالات معمول پر آنے تک اپنے گھروں تک محدود رہیں۔
پاکستانی سفیر کا کہنا ہے کہ ہم مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں سےرابطے میں ہیں اور طلبہ کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں، ایمرجنسی میں طلبہ 507567667-996پر رابطہ کریں۔
پاکستانی طالبہ ڈاکٹر ورشا نے بھائی نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ میری کچھ دوستوں سے بات ہوئی ہے، انہوں نے بتایا کہ بلوائیوں نے لڑکیوں کے کمروں میں بھی بہت زیادہ توڑ پھوڑ کی۔