اسلام آباد : کرغزستان میں پھنسے پاکستانی طالبعلم نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستانیوں کو مارا جارہا ہے ، کوئی محفوظ نہیں۔
تفصیلات کے مطابق کرغزستان میں پھنسے پاکستانی طالبعلم نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جان سے مارنے کیلئے بار بار ہاسٹل پر حملے کیےجارہےہیں ، طلباہوسٹل میں قید ہوکر رہ گئے اور طالبات کوہراساں کیا جارہا ہے۔
پاکستانی طالبعلم کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں کو مارا جارہا ہے ، لڑکیوں کو ہراساں کیا جارہا ہے ،کوئی محفوظ نہیں۔
طالبعلم نے کہا کہ کرغز سمجھے جھگڑا کرنے والے پاکستانی ہے، پاکستانی سفارتخانہ مدد نہیں کررہا، حکومت مددکرے۔
کرغزصورتحال پر مردان کے طالبعلم طلحہٰ احمد نے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ طلباہاسٹلزاورگھروں میں محصورہیں، سفارت خانہ مددنہیں کررہا،حکومت پاکستان حفاظت یقینی بنائیں۔
طلحہٰ احمد کا کہنا تھا کہ حکومت بحفاظت واپسی کیلئےاقدامات کریں، یونیورسٹی میں اب تک صورتحال کشیدہ ہے۔
اس سے قبل بھی پھسنے پاکستانی طالب علم رضوان نے بتایا تھا کہ ابھی تک سفارت خانےکےحکام نےرابطہ نہیں کیا، 500کےقریب حملہ آوروں نےہاسٹلزمیں توڑپھوڑکی، بلوائیوں نےطالبات کوبھی تشددکانشانہ بنایا۔
طالب علم کا کہنا تھا کہ مقامی لوگوں نےپاکستانی،بنگلہ دیشی اوردیگرغیرملکی طلبہ پرحملہ کیا، ایک ہزار سے زائد طلبہ ہاسٹل میں محصور ہیں۔