بھارت کی ریاست راجستھان میں 14 سالہ لڑکے کو چارجنگ پر لگا موبائل فون استعمال کرنا مہنگا پڑ گیا اور اسے اسپتال منتقل کرنا پڑا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ضلع کوٹا میں وجے نائک نامی لڑکا گھر میں اُس وقت موبائل فون استعمال کر رہا تھا جب اسے چارجنگ پر لگایا تھا۔
وجے نائک کی والدہ کچن میں کام کر رہی تھی کہ ڈرائنگ روم سے اچانک دھماکے کی آواز آئی۔ والدہ بھاگتی ہوئی کمرے میں پہنچی تو دیکھا وجے نائک زخمی حالت میں پڑا ہے اور اس کے ہاتھوں سے خون بہہ رہا ہے۔
متاثرہ لڑکے کی والدہ نے اس کے والد کو اطلاع دی جس کے بعد اسے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زیرِ علاج رہا۔
ڈاکٹروں نے بتایا کہ چارجنگ پر لگا موبائل فون پھٹنے کی وجہ سے وجے نائک کے ہاتھ بُری طرح زخمی ہوئے، اس کے پیٹ کا کچھ حصہ بھی جھلس گیا۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ جب موبائلکل فون چارجنگ پر ہو تو اسے استعمال نہیں کرنا چاہیے لیکن زیادہ تر افراد ایسی صورتحال میں کال پر بات بھی کر لیے ہیں جس کی وجہ سے اس کے پھٹنے کا خطرہ مزید بڑھ جاتا ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ موبائل فون پھٹنے کی وجہ اس کی خراب بیٹری ہو سکتی ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ نئے موبائل فون کو 80 فیصد سے زیادہ چارج نہ کریں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ موبائل فون کو پوری رات چارجنگ پر لگا کر بھی نہیں چھوڑنا چاہیے ورنہ اس سے بھی دھماکا ہو سکتا ہے۔