ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش کے لئے جہاں دیگر اسلامک ممالک نے تعاون کی پیشکش کی وہیں ترکی نے اہم اقدام اُٹھاتے ہوئے پہاڑوں میں ریسکیوآپریشن کرنیوالی خصوصی ٹیم بھیج دی۔
ترک امدادی ایجنسی کے مطابق 32ریسکیو ماہرین پر مشتمل ٹیم ہیلی کاپٹر کی تلاش کیلئے بھیجی گئی ہے، ترکی کی ریسکیو ٹیم نائٹ ویژن آلات اور سہولتوں سے لیس ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روس نے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش اور واقعے کی وجوہات کی تفتیش کیلئے ہر قسم کی مدد کی پیش کش کی ہے۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخارو نے کہا ہے کہ ہیلی کاپٹر کی تلاش میں ایران کی مدد کے لیے تیار ہیں، لاپتہ ہیلی کاپٹر کی تلاش اور وجوہات کی تحقیقات میں ضروری مدد فراہم کریں گے اور ہم امید کرتے ہیں کہ صدر رئیسی اور ان کے ہمراہ افراد سلامتی کے ساتھ واپس آئیں گے۔
یورپی کمیشن نے بھی صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کی تلاش کیلئے سیٹلائٹ میپنگ سروس ایکٹیویٹ کر دی ہے۔ میڈیا اطلاعات کے مطابق یورپی کمیشن نے سیٹلائٹ میپنگ سروس ایکٹیویٹ کرنے کا یہ قدم ایران کی درخواست پر اٹھایا ہے۔
ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا
اس کے علاوہ سعودی عرب، قطر، ترکیہ، عراق اور متحدہ عرب امارات نے بھی ایران کو حادثے کا شکار ہونے والے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش میں تعاون کی پیشکش کی ہے۔
واضح رہے کہ ایرانی ہلال احمر کا کہنا ہے کہ ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ تلاش کرلیا گیا ہے، ریسکیو ٹیمیں صدر رئیسی کے تباہ ہونیوالے ہیلی کاپٹر کے ملبے تک پہنچ گئیں ہیں۔
ایرانی ہلال احمر کے مطابق ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ ایک پہاڑی سے ملاہے، حادثے کاشکار ہیلی کاپٹر میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سوار تھے۔
ہیلی کاپٹر میں وزیرخارجہ حسین امیر،آیت اللہ خامنہ ای کے نمائندے آیت اللہ علی ہاشم بھی سوار تھے،حادثے کاشکار ہیلی کاپٹر میں مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر ملک رحمتی بھی سوار تھے۔