آذر بائیجان دورے سے واپس جاتے ہوئے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہوگئے، ایرانی اور بین الاقوامی میڈیا نے تصدیق کردی۔
تہران ٹائمز کے مطابق ایرانی صدرابراہیم رئیسی ہیلی کاپٹرحادثے میں زندگی کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ ایرانی وزیرخارجہ بھی ہیلی کاپٹرحادثے میں جاں بحق ہوچکے ہیں۔
تہران ٹائمز کے مطابق ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر میں سوار تمام افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، جبکہ بی بی سی نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی صدر اور وزیرخارجہ ہیلی کاپٹرحادثے میں جاں بحق ہوگئے ہیں۔
اس سے قبل ایرانی ہلال احمر کا بیان سامنے آیا تھا کہ ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ تلاش کرلیا گیا ہے، ریسکیو ٹیمیں صدر رئیسی کے تباہ ہونیوالے ہیلی کاپٹر کے ملبے تک پہنچ گئیں ہیں۔
ایرانی ہلال احمر کے مطابق ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ ایک پہاڑی سے ملاہے، حادثے کاشکار ہیلی کاپٹر میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سوار تھے۔
ہیلی کاپٹر میں ایرانی وزير خارجہ حسین امیرعبداللہیان، آیت اللہ خامنہ ای کے نمائندے آیت اللہ علی ہاشم بھی سوار تھے،حادثے کاشکار ہیلی کاپٹر میں مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر ملک رحمتی بھی سوار تھے۔
رئیسی اتوار کی صبح آذربائیجان کے صدر الہام علییف کے ساتھ ایک ڈیم کا افتتاح کرنے آذربائیجان گئے تھے۔ یہ تیسرا ڈیم ہے جسے دونوں ممالک نے دریائے آراس پر بنایا تھا۔
پاسداران انقلاب کا ہیلی کاپٹر حادثے سے متعلق اہم بیان
ایران ملک میں مختلف قسم کے ہیلی کاپٹر اڑاتا ہے لیکن بین الاقوامی پابندیوں کی وجہ سے ان کے پرزے حاصل کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ ان کا فوجی فضائی بیڑا بھی بڑی حد تک 1979 کے اسلامی انقلاب سے پہلے کا ہے۔
حادثاتی ہیلی کاپٹر پر سوار 4 اہم ایرانی شخصیات:
▪️ ابراہیم رئیسی – ایران کے صدر
▪️ امیر عبداللہیان – وزیر خارجہ
▪️ملک رحمتی – مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر
▪️محمد علی الہاشم – صوبہ تبریز کے امام