نادرن بائی پاس پر قائم کراچی کی سب سے بڑی مویشی منڈی 2024 میں گہما گہمی شروع۔ ملک کے مختلف شہروں سے قربانی کے جانور پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔ پنجاب، سندہ، کے پی کے اور بلوچستان سے عید قرباں کے لئے جانوروں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
مویشی منڈی میں وی آئی پی بلاکس لگنا شروع ہو گئے، اعلیٰ نسل کے مویشیوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا جبکہ دیگر بلاکس میں بھی عارضی منڈی کی رونقوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ مویشی منڈی میں اعلی اور نایاب نسل کے بکرے۔دنبے اور اونٹ کے لئیے بھی الگ الگ بلاکس قائم کئیے گئے ہیں۔
منڈی انتظامیہ کے مطابق مویشی منڈی میں لگنے والےوی آئی پی بلاکس میں خصوصی طور پر آراستہ باڑے لگنا شروع ہوگئے ہیں جہاں اعلیٰ نسل کے مویشیوں کی آمد کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔ وی آئی پی بلاکس میں مویشیوں کے لیے خصوصی ماحول مہیا کیا جارہا ہے جبکہ خریداروں کے لیے بھی سہولتیں مہیا کی جارہی ہیں۔
مویشی منڈی کو جانے والی اہم سڑکوں پر پولیس کی نفری اور موبائلیں تعینات کردی گئی ہیں اور عارضی چوکیاں بھی تعمیر کی جارہی ہیں۔ گلشن معمار احسن آباد سرجانی اور سائٹ سپر ہائی وے سے آنے والے راستوں پر پولیس کی پٹرولینگ جاری ہے جو دن کے علاوہ رات کے وقت بھی تحفظ کو یقینی بنارہی ہے۔
مویشی منڈی ناردرن بائی پاس میں تمام کام مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ ہوٹل کھانے پینے کے اسٹال, ٹھنڈے مشروب اور دیگر اشیاء کے بھی کیبن اور اسٹال موجود ہیں جبکہ نادرن بائی پاس مویشی منڈی کی سیکیوریٹی کے لیے مجموعی طور پر 500 پولیس اہلکار تین سیکیورٹی سطحوں پر تعینات ہوں گے۔
مویشی منڈی کے اندر بھی سیکیوریٹی کے خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں پولیس کے ساتھ رینجرز اہلکار بھی سیکیوریٹی کے فرائض انجام دہے رہے ہیں جبکہ سیکیوریٹی کیمروں کی مدد سے منڈی کی آمدورفت کے راستوں اور اندرونی حصوں کی نگرانی کی جارہی ہے۔
مویشی منڈی جانے والے اہم راستوں نادرن بائی پاس، گلشن معمار اور گڈاپ کے راستوں پر اسٹریٹ لائٹس کے نظام کو موثر بنایا جارہا ہے تاکہ رات کے وقت آمدورفت کو محفوظ بنایا جاسکے۔ ان راستوں پر پولیس اور رینجرز کی چوکیاں بھی تعمیر کی جارہی ہیں جبکہ ملحقہ علاقوں میں جرائم پیشہ عناصر کی سرکوبی کے لیے آپریشن بھی کیا جائے گا۔