منگل, نومبر 26, 2024
اشتہار

کھانے کے فوری بعد پانی پینا کتنا نقصان دہ ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

ماہرین صحت کھانا کھانے کے دوران یا اس کے فوری بعد پانی پینے سے کیوں منع کرتے ہیں؟ اس کی کئی وجوہات ہیں جن کے سبب پانی پینا جسم کیلئے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

زیر نظر مضمون میں اسی بات کا احاطہ کیا جارہا ہے کھانے کے کتنی دیر بعد پانی پینا صحت کیلئے اور جسم کے اندرونی نظام کو بہتر رکھنے کیلئے مفید ہے۔

اس حوالے سے بھارت کے تعلق رکھنے والی ماہر خوراک کرشمہ شاہ نے بھی کھانے کے فوری بعد پانی نہ پینے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس مشورے کے پیچھے وجوہات کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے بتایا کہ زیادہ سے زیادہ ہاضمے کے لیے کھانے کے بعد پانی پینے کا بہترین وقت 10 سے 30 منٹ کے درمیان ہوتا ہے۔

drinking

ہر شخص کو خواہ وہ عورت ہو یا مرد کھانے کے ساتھ پانی پینے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ یہ معدے میں موجود ہاضمے کے خامروں کو پتلا کرتا ہے تاہم کھانے سے 10 منٹ پہلے یا بعد میں پیا جاسکتا ہے۔

معدے پر مضر اثرات

کھانے کے فوراً بعد پانی پینا معدے کے تیزاب اور ضروری خامروں کو پتلا کر سکتا ہے، جس سے عمل انہضام سست ہو جاتا ہے۔ پانی کو ایک ہی دفعہ نہیں پینا چاہے بلکہ رک رک کر ایک ایک گھونٹ پینا چاہیے۔

غذائی اجزاء جذب

دوپہر کے کھانے اور رات کے کھانے کے فوراً بعد پانی پینے سے غذائی اجزاء کا جذب خراب ہو جاتا ہے کیونکہ پانی ہاضمے کے عمل کو تیز کر سکتا ہے لیکن اہم غذائی اجزاء کو مؤثر طریقے سے جذب کرنے کو متاثر کرسکتا ہے۔

انسولین کی سطح متاثر

کچھ شواہد بتاتے ہیں کہ کھانے کے فوراً بعد پانی پینا انسولین کی سطح میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے، جس سے چربی کا ذخیرہ بڑھ جاتا ہے۔

اس کے علاوہ زیادہ سے زیادہ ہاضمہ اور اچھی صحت کے لیے کھانے کے بعد خود کو 30 منٹ کا وقفہ دینا بہتر ہے۔ یہ عارضی وقفہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ کھانا ہضم ہو رہا ہے اور وہ مناسب طور پر ہائیڈریٹ بھی ہے۔

صرف ایک صورت میں پانی پی سکتے ہیں 

کھانے کے دوران یا بعد میں زیادہ پیاس لگے تو بالکل تھوڑی سی مقدار میں پانی پی سکتے ہیں لیکن خیال رہے کہ پانی ٹھنڈا ہرگز نہ ہو کیونکہ یہ آپ کے ہاضمے کے نظام کو سست کرسکتا ہے۔

علاوہ ازیں کھانے کے ساتھ کولڈ ڈرنک اور دیگر اقسام کے مشروبات پینے سے سختی سے گریز کریں یہ مشروبات کھانے کی ساری غذائیت کو بری طرح متاثر کرتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں