اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے مرکزی دفتر کو سی ڈی اے کی جانب سے سیل کردیا گیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سی ڈی اے کی جانب سے پی ٹی آئی دفتر کے کچھ حصے کو بھی گرادیا گیا ہے، ذرائع کا بتانا ہے کہ کسی بھی سیاسی سرگرمی کے لیے دفتر استعمال نہیں ہوگا۔
سی ڈی اے حکام کا کہنا ہے کہ سیکٹر جی 4/8 میں سیاسی جماعت کی قائم غیرقانونی تعمیرات کو ختم کیا جارہا ہے۔
حکام کا کہنا کہ پلاٹ سے ملحقہ اراضی پر قبضہ کرکے بڑے پیمانے پر تجاوزات قائم کی گئی تھیں، بلڈنگ قوانین پر عملدرآمد کرنے اور تجاوزات کے خاتمے کے لیے آپریشن کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں پی ٹی آئی رہنما عامر مغل کو تجاوزات کے خلاف آپریشن میں مزاحمت کرنے پر گرفتار کرلیا گیا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا ردعمل
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ رات کے اندھیرے میں ایسے حملے کیے جارہے ہیں، مرکزی دفتر سیل کرنے اور گرانے کے خلاف آج عدالت جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آج میٹنگ ہونی ہے، اسی مرکزی دفتر کی گری ہوئی دیوار کے ساتھ میٹنگ کروں گا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے ڈائیلاگ کی بھی بات کی کچھ اور سوچ کر آگے بڑھ رہے ہیں، اب یہ نہیں ہوسکتا کہ بندوق ساتھ رکھ کر ڈائیلاگ کی بات کریں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن سے پہلے انتخابی نشان لے لیا لیکن عوام نے بھرپور جواب بھی دے دیا۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ خواجہ سرا ہمارے ملک کی کمیونٹی ہے اور ان کے لیے دل میں عزت ہے، خواجہ سرا کے روپ میں رؤف حسن پر حملہ کرنے والے کون تھے سب جانتے ہیں۔
معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھائیں گے، عمر ایوب
پی ٹی آئی رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ آج قومی اسمبلی میں اٹھائیں گے، آئی جی سے جواب طلبی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں تحریک استحقاق لائیں گے اور جواب طلب کریں گے۔
عمر ایوب نے کہا کہ عامر مغل کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں، اگر سی ڈی اے والوں کو کوئی مسئلہ تھا تو ہمارے پاس آتے اور بات کرتے، یہ مسئلہ خوش اسلوبی کے ساتھ بھی حل کیا جاسکتا تھا۔