ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں امریکا سے شکست کے بعد بھارت سے جیتا ہوا میچ ہارنے پر پاکستان کے اداکار و ہوسٹ فہد مصطفیٰ نے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے اسپورٹس پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فہد مصطفیٰ نے کہا کہ ہماری ٹیم کا اہم مسئلہ یہ ہے کہ ہماری ٹیم نے ماضی سے سیکھنا چھوڑ دیا ہے، ہمارے کرکٹرز نے سینئر کھلاڑیوں کو سننا اور ان سے سیکھنا چھوڑ دیا ہے۔
اداکار فہد مصطفیٰ نے کہا کہ ہمارے کھلاڑی سوشل میڈیا کے مطابق اتنے بڑے لیجنڈز ہوگئے ہیں کہ انہیں اپنے سینئر کھلاڑیوں کی باتیں بے وقوفی لگتی ہے، ہمارے کھلاڑیوں کے فین مومنٹ ہی ختم نہیں ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ گیم میں کم بیک کرنے کے لیے شعیب اختر کی طرح مخالف ٹیم کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنا چاہیے، اسٹیڈیم کے باہر اپنی دوستی رکھنی چاہیے، گراؤنڈ کے اندر نہیں۔
اداکار فہد مصطفیٰ نے کہا کہ اگر آپ کو کسی کام کے لیے پیسے مل رہے ہیں تو اسے بہترین طریقے سے انجام دینا آپ کا کام ہے، ہم یہ کہنے سے ڈرتے ہیں کہ شاداب اچھا کھلاڑی نہیں ہے، لیکن ایسا ہے انہوں نے 2019 سے کوئی بہترین پرفارمنس نہیں دی۔
ان کا کہنا تھا کہ نسیم شاہ بیٹنگ کے لیے بھی ایک موزوں کھلاڑی ہے، انہوں نے انٹرنیشل میچز میں بیٹنگ کرتے ہوئے اہم کردار ادا کیا ہے، لیکن پتہ نہیں شاہین شاہ آفریدی ہمیشہ کیوں پہلے کھیلنے کے لیے چلے جاتے ہیں۔
فہد مصطفیٰ نے سوال اٹھایا کہ نسیم شاہ کو بعد میں کیوں بھیجا جاتا ہے، کبھی شاہین شاہ پہلے بیٹنگ کے لیے آجاتے تو کبھی حارث رؤف، شاہین کی جگہ ایسی کنڈینش میں نسیم شاہ سے بیٹنگ کروانی چاہیے تھی۔
واضح رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پہلی بار پاکستانی ٹیم بھارتی بلے بازوں کو آل آؤٹ کرنے میں کامیاب رہی لیکن بولرز کی شاندار کارکردگی کے باوجود ٹیم میچ نہ جیت سکی، بھارت ٹیم 119 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی اور پاکستان کو 120 رنز کا ہدف ملا۔
قومی ٹیم مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 113 رنز ہی بناسکی اور یوں بھارت کو چھ رنز سے کامیابی ملی، آخری گیند کے لیے وکٹ پر نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی موجود تھے۔
نسیم شاہ نے 4 گیندوں پر 10 رنز اسکور کیے جبکہ انہوں نے چار اوورز میں 21 رنز دے کر 3 وکٹیں بھی حاصل کیں۔