اسٹیٹ بینک نے آئندہ ڈیرھ ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق اسٹیٹ بینک نے بینکوں کے لیے پالیسی ریٹ میں ڈیڑھ سو بیسسز پوائنٹس کی کمی کردی، بارہ ماہ بعد شرح سود بائیس فیصد سے کم ہوکر بیس اعشاریہ پانچ فیصد ہوگئی۔
اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا کہنا ہے شرح سود میں کمی کا فیصلہ مہنگائی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی کے سبب کیا گیا ہے۔
مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ اقدامات، بجلی اور گیس کے نرخوں میں اضافے کی وجہ سے مہنگائی بڑھ سکتی ہے۔
دوسری جانب صنعتکار زیبرموتی نے شرح سود میں کمی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ہدف شرح سود سنگل ڈیجیٹ پرلانے کےلیے ہونا چاہیے۔
معاشی تجزیہ کار ڈاکٹرخاقان نجیب کہتے ہیں کہ دو سے چارفیصد تک کمی کی جاسکتی تھی۔ ابھی کچھ نہیں پتہ بجٹ میں کیا آنے والا ہے۔
واضح رہے کہ شرح سود 25 جون 2023 سے 22 فیصد پر برقرار تھی۔