دنیا کی سب سے مشہور اور کام یاب فلم انڈسٹری ہالی وڈ نے کئی چہروں کو وہ شہرت اور پہچان دی جو دہائیاں گزر جانے کے باوجود آج بھی قائم ہے۔ یہاں ہم ہالی وڈ کے ان مرد فن کاروں کا ذکر کررہے ہیں جنھیں ان کی بے مثال اداکاری کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
جیک نکلسن
جیک نکلسن ہالی وڈ کے ان اداکاروں میں شامل ہیں جنھیں تین بار اکیڈمی ایوارڈ سے نوازا گیا جب کہ 12 مرتبہ وہ اس ایوارڈ کے لیے فہرست میں شامل کیے گئے۔ فلمی ریکارڈ کے مطابق مائیکل کین کے بعد جیک نکسن وہ واحد اداکار ہیں جنھیں 1960ء سے لے کر 2000ء تک ہر دس برس بعد آسکر ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا۔ اداکار جیک نکلسن نے آسکر کے علاوہ فلمی دنیا کے کئی معتبر اور معروف ایوارڈ اپنے نام کیے تھے۔ جیک نکسن کی بہترین فلموں میں ”شائننگ، ایز گڈ ایز اٹ گیٹس ون فلیو اور ککوز نیسٹ“ کے نام لیے جاسکتے ہیں جن میں نکسن نے شان دار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
مارلن برانڈو
مارلن برانڈو کا نام ”آل ٹائم گریٹیسٹ“ اداکاروں کی فہرست میں شامل ہے۔ برانڈو نے فلم کے پردے پر اپنی بہترین پرفارمنس سے شائقین کی توجہ حاصل کی اور وہ وقت آیا کہ برانڈو کروڑوں فلم بینوں کو متاثر کرنے والے اداکار بن گئے۔ فلم بین ہی نہیں ہالی وڈ کے کئی اداکار بھی مارلن برانڈو سے بہت متاثر تھے۔ فلمی ناقدین کا کہنا ہے کہ مارلن برانڈو ایک غیر روایتی اداکار تھے جن کے لیے انگریزی میں میتھڈ ایکٹر کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔ مارلن برانڈو نے دو آسکر ایوارڈ اپنے نام کیے اور آٹھ مرتبہ وہ اس ایوارڈ کے لیے نام زد کیے گئے۔ اداکار کی بہترین فلموں میں ”دی گاڈ فادر، آن دی واٹر فرنٹ اور لاسٹ ٹینگو ان پیرس کے نام لیے جا سکتے ہیں۔
ال پچینو
فلمی دنیا کی تاریخ میں ال پچینو وہ نام ہے جس کی فنی عظمت کو بڑے بڑے فن کار تسلیم کرتے ہیں۔ وہ کئی عشروں تک فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھاتے رہے اور پرستاروں کے ساتھ فلمی ناقدین کو بھی متاثر کرنے میں کام یاب رہے۔ 70ء کی دہائی میں ال پچینو نے جن فلموں میں کام کیا ان میں بلاشبہ وہ فنِ اداکاری کے عروج پر نظر آتے ہیں۔ ال پچینو آٹھ بار آسکر ایوارڈ کے لیے نام زد ہوئے اور ایک بار آسکر ایوارڈ حاصل کیا۔ اداکار نے جن فلموں میں لازوال کردار نبھائے ان میں ”سینٹ آف اے وومین“، ڈوگ ڈے آفٹر نون، دی گاڈ فادر پارٹ ٹو شامل ہیں۔
رابرٹ ڈی نیرو
نیویارک سے تعلق رکھنے والے رابرٹ ڈی نیرو کے ماں باپ بھی فن کی دنیا سے وابستہ تھے اور اس جوڑے کے گھر آنکھ کھولنے والے ڈی نیرو کو بھی عظیم ترین اداکاروں میں شمار کیا گیا۔ ڈی نیرو کو ہالی وڈ کے کئی بڑے نام اور دوسرے فن کار اپنا رول ماڈل قرار دے چکے ہیں۔ ڈی نیرو نے دو بار آسکر ایوارڈ حاصل کیا اور سات مرتبہ اس ایوارڈ کے لیے نام زدگی عمل میں آئی۔ اس اداکار نے جن فلموں میں بے مثال اداکاری کی، ان میں ”رگنگ بل“، دی ڈیئر ہنٹر اور دی گاڈ فادر (پارٹ ٹو) شامل ہیں۔
ڈینیل ڈے لیوس
اداکار ڈینیل ڈے لیوس ان اداکاروں میں سے ایک ہیں جنھوں نے ناقابلِ فراموش کردار نبھائے اور شائقینِ سنیما کو متاثر کرنے میں کام یاب رہے۔ ڈے لیوس کا تعلق لندن سے تھا اور ان کے والد معروف شاعر جب کہ نانا بھی ایک مشہور شخصیت تھے۔ ڈے لیوس کو فن و ثقافت سے شروع ہی سے لگاؤ تھا اور وہ ایک باصلاحیت انسان تھے جس نے آگے چل کر برطانوی سنیما کی تاریخ میں بڑا نام پیدا کیا۔ انھیں بہترین پرفارمنس کی بنیاد پر تین آسکر ایوارڈ دیے گئے۔ ڈینیل ڈے لیوس کی بہترین فلموں میں لنکن، مائی لیفٹ نٹ، اور دیئر ول بی بلڈ شامل ہیں۔
ٹام ہنکیس
فلمی دنیا میں ٹام ہینکس کو ایک زبردست اداکار کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جن کے حصّے میں اپنی بہترین پرفارمنس کی وجہ سے دو آسکر ایوارڈ آئے۔ وہ پانچ مرتبہ اس ایوارڈ کے لیے نام زد ہوئے۔ ٹام ہنکیس کی مشہور فلموں میں فاریسٹ گمپ، فلاڈیلفیا اور سیونگ پرائیویٹ ریان شامل ہیں۔
فلمی صنعت میں اپنی لاجواب ادکاری اور بے مثال پرفارمنس سے کروڑوں لوگوں کو متاثر کرنے والے ان فن کاروں کی فہرست میں کئی اور نام بھی شامل ہیں جن کا ذکر کرنے کو ایک دفتر درکار ہے۔ ان فن کاروں کے علاوہ پال نیومین، جیمز اسٹیوورٹ، پیٹر اوٹول، انتھونی کوئن، ہنری فونڈا، گیری کوپر، کرک ڈگلس کے نام بھی فلمی تاریخ کے بہترین فن کاروں میں شامل ہے۔