بھارت میں امام مسجد کو ملزمان نے فون کر کے پہلے گھر سے باہر بلایا اور پھر گولیاں برسا کر قتل کر دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ ریاست اترپردیش کے مراد آباد ضلع کے کٹگھر پولیس اسٹیشن کی حدود بھینسیا گاؤں میں پیش آیا جہاں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے امام مسجد کو قتل کر دیا جن کی شناخت 36 سالہ مولانا اکرم کے نام سے ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق ان کی لاش قتل کے اگلے روز صبح ان کے گھر کے قریب ایک ویران مقام سے برآمد ہوئی اور اہل علاقہ نے لاش دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی جس پر پولیس حکام فوری طور پر وہاں پہنچ گئے اور لاش تحویل میں لے کر اسپتال منتقل کیا۔
مقتول امام مسجد 6 بچوں کے باپ تھے اور بیوی بچوں کے ہمراہ مسجد کے قریب ایک مکان میں رہائش پذیر تھے۔
بتایا جاتا ہے کہ ان کی اہلیہ تین بچوں کے ہمراہ چند روز کے لیے میکے گئی ہوئی تھیں جب کہ وہ دیگر تین بچوں کے ہمراہ اپنے گھر میں ہی موجود تھے کہ منگل کی علی الصباح 4 بجے انہیں کسی کا فون آیا جس کو سن کر وہ گھر سے باہر گئے تاہم باہر جاتے ہی پہلے سے موجود افراد انہیں گھسیٹ کر ایک سنسان جگہ لے گئے اور گولی مار کر قتل کر دیا۔
پولیس کے مطابق مولانا اکرم کو بندوق کے ذریعے سینے پر انتہائی قریب سے گولی ماری گئی جس کے نتیجے میں وہ فوری طور پر دم توڑ گئے۔
ایس پی سٹی اکھلیش بھدوریا کے مطابق جائے وقوعہ سے کچھ فاصلے پر 312 بور کا پستول پڑا ہوا ملا۔ پولیس نے گاؤں کے لوگوں اور اہل خانہ سے تحقیقات شروع کر دی ہے۔
واضح رہے کہ چار روز قبل پرتاپ گڑھ ضلع میں بھی ایک عالم دین مولانا فاروق کو بے دردی سے قتل کیا گیا تھا۔ علمائے دین کے قتل کی بڑھتی وارداتوں پر مسلمانوں میں غم وغصہ پایا جاتا ہے۔