کراچی: اسٹریٹ کرائم اور دیگر جرائم کے پیچھے منشیات مافیا کا اہم کردار سامنے آگیا، وزیراعلیٰ نے ان کےخلاف کارروائی تیز کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا، وزیر داخلہ سندھ، آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جی کراچی عمران یعقوب اجلاس میں شریک ہوئے، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، صوبائی وزرا، چیف سیکریٹری و دیگر نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
صوبے کے وزیراعلیٰ کو دوران بریفنگ بتایا گیا کہ 574 ڈرگ ڈیلرز ہیں، جن میں سے 299 ڈرگ ڈیلرز گرفتار کر کےجیل بھیج دیے گئے ہیں، 270 مفرور ڈرگ ڈیلرز کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا، 5 ڈرگ ڈیلرز مقابلوں کے دوران مارے جاچکے ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم اور دیگر جرائم کے پیچھے منشیات مافیا کا اہم کردار ہے، ڈرگ مافیا کے خلاف کارروائی تیز کی جائے، شہر کے داخلی اور خارجی راستوں کو کنٹرول کیا جائے۔
بریفنگ میں وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ کچے میں آپریشن کے لیے ڈرونز خریدے گئے ہیں، وزیراعلیٰ نے کہا کہ کچے میں ڈرون کے استعمال سے متعلق افسران کو تربیت دی جائے جب کہ مراد علی شاہ نے سکھر پولیس کمانڈو اسکول کو اپ گریڈ کرنے کی بھی ہدایت کی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ اسٹریٹ کرائم پر نظر رکھنے کےلیے سیف سٹی پروجیکٹ پر کام شروع ہوچکا ہے، 1300 کیمرے نصب کرنے کا کام جاری ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سیف سٹی کا پہلا مرحلہ 5.6 بلین روپے کی لاگت سے شروع ہوچکا ہے، پولیس موبائل میں ٹریکرز بھی لگائے جائیں، پولیس پیٹرولنگ کے دوران سینئر افسران بھی موجود ہوں۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ایسا امن و امان قائم ہو کہ لوگ بغیر کسی خوف کے گھوم پھر سکیں، عوام کی جان اور مال کی حفاظت حکومت کی اولین ذمہ داری ہے، پولیس، رینجرز اور دیگر امن و امان قائم کرنے والے ادارے مل کر امن و امان بہتر کریں۔