پاکستان – جنت نظیر ، خوابوں ، اور صلاحیتوں سے بھرپور سرزمین ہے اور جب کھیل کی بات آتی ہے تو اس نے اپنے عروج و زوال دونوں دیکھے ہیں ۔ چاہے کرکٹ ہو، ہاکی ہو یا فٹبال، پاکستان ہمیشہ کسی نہ کسی وجہ سے توجہ کا مرکز رہا ہے۔ یہ بات آسانی سے کہی جاسکتی ہے کہ کھیل ایک ایسا موضوع ہے جو پاکستانیوں کو زندگی کے ہر شعبے سے جوڑتا ہے۔ تاہم ، قوم کا صرف ایک کھیل کی طرف رجحان بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
پاکستان میں ایک کھیل کو فروغ دینے کے لیے دیگر کھیلوں کو نظر انداز کرنے سے لاکھوں نوجوان فٹبالرز اور دیگر کھیلوں کے شائقین کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے۔ اگر آپ پاکستان میں فٹبال کے دیوانے ہیں تو امکان ہے کہ آپ کو معاشرے کے ایک خاص طبقے سے تعلق رکھنے کا لیبل لگادیا جائے گا جبکہ کرکٹ ملک کے کھیلوں کے میدان پر چھایا رہتا ہے۔
ایک ایسے وقت میں جب پاکستان میں فٹبال کے میدان میں موجود حمایت اپنے عروج پر ہے، یہ دیکھنا حیران کن ہے کہ ملک میں نوجوان فٹبالرز کے لیے مواقع کتنے محدود ہیں۔ تاہم، پاکستان فٹبال لیگ (پی ایف ایل) کا ‘فٹبال فار ہوپ’ کا مقصد پاکستان کے فٹبال شائقین اور نوجوان فٹبالرز کے چہروں پر مسکراہٹیں اور خوشیاں بکھیرنا ہے۔
یہ اقدام ان غریب اور بے سہارا بچوں کی معاشرتی بہتری کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا جو منشیات اور جرائم جیسے سماجی مسائل کا شکار ہوسکتے ہیں۔ پاکستان فٹبال لیگ کے چیئرمین جناب فرحان جونیجو کے مطابق، پی ایف ایل پاکستان میں کھیل پر مبنی معیشت بنانے کی خواہش رکھتا ہے۔ یہ قدم باصلاحیت اور ابھرتے ہوئے فٹبالرز کی مدد کے لیےاٹھایا گیا ہے تاکہ وہ فٹبال میں پیشہ ورانہ کیریئر کو اپناسکیں ۔
فرحان جونیجو نے بتایا کہ وہ اس منصوبے کے ذریعے غیر قانونی نقل مکانی کو روکنا چاہتے ہیں، جس کی وجہ سے حالیہ دنوں میں یونان مائگرین بوٹ جیسے واقعات رونما ہوئے ۔ ان کا موقف ہے کہ وہ یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ نوجوان پاکستانی بچوں کو بھی دنیا بھر کی طرح یورپ جانے کے لیے پرائیویٹ جیٹ میں سفر کرنے کے وہی مواقع اور آسائشات فراہم کی جائیں۔
فرحان جونیجو نے کہا کہ ،”ہمارا وژن پاکستان کے بچوں کو یورپی معیارات تک آسان رسائی فراہم کرکے ان کے چہروں پر مسکراہٹ لانا ہے ، تاکہ وہ نہ صرف مقامی طور پر بلکہ مستقبل میں بین الاقوامی سطح پر بھی فٹبال کھیلنے کے اپنے خواب کو پورا کرسکیں ۔پی ایف ایل پاکستان میں فٹبال کو اگلا پسندیدہ کھیل بنانے کے اپنے مقصد میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا، جہاں ہمارے باصلاحیت کھلاڑیوں کے لیے تمام اعلیٰ سہولیات کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔”
’فٹ بال فار ہوپ‘کے نام سے یہ اقدام پی ایف ایل کی طرف سے ایک فٹبال اکیڈمی اور ایک معیاری فٹبال گراؤنڈ کے قیام کے ساتھ ساتھ صحت سے متعلق مسائل پر تعلیم اور آگاہی فراہم کرے گا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس ماہ کے شروع میں سابق فٹبال لیجنڈز مائیکل اوون، ایملی ہیسکی، پاسکل چمبونڈا اور راؤل روڈریگز پاکستان فٹبال لیگ (پی ایف ایل) کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے تین روزہ دورے پر پاکستان آئے تھے ۔اس دورے کے دوران انہوں نے کئی اہم شخصیات سے ملاقاتیں کیں اور مداحوں کے ساتھ مختلف سیشنز میں حصہ لیا ۔ بین الاقوامی فٹبالرز نے لیاری کے ککری فٹبال اسٹیڈیم میں ایک نمائشی فٹبال میچ بھی دیکھا جس کا انعقاد فٹبال کارنیوال کے موقع پر پاکستان کے فٹبال کے گمنام ہیروز کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔
اگر یہ منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچ جاتا ہے تو ‘فٹ بال فار ہوپ’ پروگرام لاکھوں پاکستانی فٹبال پرستاروں کے کیریئر کو سنوارنے اور ان کے مستقبل کو ہمیشہ کے لیے تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے ۔